قصیدہ

سودا کی قصیدہ نگاری

سودا کی قصیدہ نگاری

سودا کی قصیدہ نگاری کا تنقیدی جائزہ سودا کی قصیدہ نگاری کا تعارف مصحفی نے سودا کو قصیدے کا نقاش اول، زبان کا حاکم ، قصیدے اور ہجو کا بادشاہ بتایا ہے۔ اور محمد حسین آزاد نے قصیدہ نگاری میں ان کی عظمت کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا ہے :- (اول اول قصائد کا کہنا

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری), , ,
اردو قصیدہ

اردو قصیدہ آغاز و ارتقاء (اردو قصیدے کی روایت)

اردو قصیدہ آغاز و ارتقاء اردو قصیدہ تعارف اور ابتدائی دور ۱۸۵۷ء کی ناکام بغاوت کے بعد ہندوستان سے مغل سلطنت کا خاتمہ ہو گیا اور ملک میں باقاعدہ طور پر انگریزی حکومت قائم ہو گئی یہی نہیں کہ صرف حکومت بدلی بلکہ ایک تہذیب مٹ گئی اور دوسری تہذیب جنم لینے لگی۔ قاعدہ ہے

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری), ,