دبستان لکھنؤ کے داستانی ادب کا ارتقا از ڈاکٹر آغا سہیل | PDF
دبستان لکھنؤ کے داستانی ادب کا ارتقاEvolution of Dastani Literature in Lucknow School by Dr. Agha Suhail Visit Professor of Urdu
دبستان لکھنؤ کے داستانی ادب کا ارتقاEvolution of Dastani Literature in Lucknow School by Dr. Agha Suhail Visit Professor of Urdu
باغ بہارا کی کردار نگاری اس داستان کے مردانہ کردار بزدل، عاشق اور سادہ لوح دکھائے گئے ہیں۔ ان کرداروں کے مقابلے میں اس داستان کی اہمیت نسوانی کرداروں کی وجہ سے بڑھ جاتی ہے۔ باغ و بہار کے نسوانی کردار بہت جاندار اور مؤثر ہیں۔ باغ و بہار کے کرداروں میں ماہ رو، وزیر
داستان کے کردار اور باغ و بہار | "Characters of Dastaan and Bagh-o-Bahar” by Afaq Ahmed Visit Professor of Urdu
اردو اردو داستان کا تعارف | Urdu Dastan Ka Taroof داستان کی تعریف داستان تاریخ کی قدیم ترین صنف ہے۔ ابتدا میں ان کو قلمبند کرنے کا رواج نہیں تھا۔ داستانیں زبانی کہی اور سنی جاتی تھیں۔ داستان قصے کا ابتدائی روپ ہے۔ ہمارے ادب میں داستانوں کی ابد تا اٹھار ہویں صدی کے آغاز
فسانہ عجائب کا تعارف مختصر نظر | Fasana-e-Ajaib ka Taaruf Mukhtasir Nazar فسانہ عجائب کا تعارف فسانۂ عجائب ناقدین و محققین كی نظر میں اگر چہ بیشتر ناقدین و مورخین نے یہ تاویل مرزا رجب علی بیگ سُرور کے تحریر کردہ "فسانہ ٔعجائب” کے دیباچے سے اخذ کی ہے، جس میں سرور ” باغ و
داستان باغ و بہار کے کردار: خواجہ سگ پرست کا نفسیاتی مطالعہ | Psychological Study of Khwaja Sag Parast in "Dastan-e-Bagh-o-Bahar Visit Professor of Urdu
باغ و بہار (باتصویر) ناشر اگروال بک ڈپو | Bagh o Bahar (Illustrated) Publisher Agarwal Book Depot Visit Professor of Urdu
کتاب کا نام: بنیادی اردو،کوڈ:9001،موضوع: داستان کے اجزائے ترکیبی،صفحہ: 70 تا 73،مرتب کردہ: محمد ہمایوں قائم خانی۔ داستان کے اجزائے ترکیبی ایسی کہانی جس میں مافوق الفطرت عناصر ہوں داستان کہلاتی ہے۔ داستان در حقیقت کہانی سننے کی روایت سے تعلق رکھتی ہے، یہ صنف سخن زبانی روایت بھی کہلاتی ہے۔ ابوالاعجاز حفیظ صدیقی نے
کتاب کا نام: افسانوی ادب 1کوڈ:5603موضوع: داستان کی اہمیتمرتب کردہ:ارحم 🌷_🌷🌷 داستان کی اہمیت داستان اردو نثر کے تدریجی ارتقا کی آئینہ دار ہیں ان داستانوں کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اردو نثر کس طرح پاؤں پاؤں چلتی ہوئی ارتقا کی منزل طے کرتی چلی گئی سب رس کی زبان خاصی گنجلک اور