نظم "میں قلم کار ہوں”

میں قلم کار ہوں میں باوقار ہوں
میں حیادار ہوں میں وفادار ہوں

میں با اختیار ہوں میں ہر اک بار ہوں
میں رب سے مانگوں گی میں دعوے دار ہوں

میں مٹی کا کھلونا ہوں
میں زرد پتوں کا ملاپ ہوں
جو تیز ہوا اور دھوپ سہے
عجب بیمار ہوں ،میں قلمکار ہوں
آرزو!
میں اپنے قلم کی اک تلوار ہوں
جو محفل سجائے میں وہ ہونہار ہوں

(از قلم ( سدرہ میر اکبر)

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں