نظم "لمبی لمبی گھاس ہو”

لمبی لمبی گھاس ہو
لگائی رب سے آس ہو

یہ ہوا اور موسم پاس ہو
کبھی نا دل اداس ہو

جوانی میں جو حساس ہو
وہ بندہ رب کا خاص ہو

جو بندہ اس کا خاص ہو
وہ پھول جیسے کپاس ہو

خوشی و یا پھر یاس ہو
آرزو ہر موڑ پر رب کی خاص ہو

از قلم (سدرہ میر اکبر )

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں