مولوی غلام رسول عالمپوری (1849 ـ 1882)
آپ مشرقی پنجاب کے موضع عالم پور کے متوطن تھے۔ آپ کی یادگار تین شعری تصانیف ہیں: (1) چھٹیاں، جو ایک دوست کی یاد اور محبت میں تحریر کی گئیں؛ (2) داستانِ امیر حمزہ؛ اور (3) احسن القصص، یعنی قصہ یوسف و زلیخا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجابی شاعری میں فلسفہ وحدت الوجود pdf
موضوعات کی فہرست
درحقیقت، اسی آخری تصنیف نے آپ کو بقاے دوام کے ایوانِ ادب میں مستقل مقام عطا کیا۔ اگرچہ چھٹیاں میں درد و سوز زیادہ نمایاں ہے، تاہم احسن القصص کا ہیولا مولانا جامی کی فارسی مثنوی کی طرز پر استوار کیا گیا ہے۔
اس داستان کی بحر وہی منتخب کی گئی ہے جو پنجابی قصہ گو شعرا کی محبوب بحر ہے اور جو بالخصوص لوک کہانیوں کے لیے مخصوص سمجھی جاتی ہے۔
اس میں جابجا انسانی کردار نگاری، منظر نگاری، اور رسوم و رواج کے بیان میں پنجابی تہذیب کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔
اس داستان کا بنیادی مقصد بھی وہی ہے جو اکثر فارسی قصہ گو شعرا کا مقصود رہا ہے: یعنی عشقِ مجازی کو عشقِ حقیقی کا زینہ قرار دینا۔
ایک مسلمان شاعر ہونے کے ناتے، مولوی صاحب کو بھی دیگر منظوم نگاروں کی مانند اس قصے میں ہیرو کی کردار نگاری میں محدودیتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ حضرت یوسف علیہ السلام کا مقامِ نبوت جگہ جگہ تخیلاتی مبالغہ آرائی کو سدِ راہ بنتا ہے۔
باوجود اس کے، فارسی، اردو اور پنجابی زبانوں میں اس داستان کو نظم کرنے والے دیگر شعراء کی مانند، مولوی صاحب کے قصے میں بھی بعض ایسے مقامات آ جاتے ہیں جو پیغمبرانہ شان کے مطابق نہیں۔ بالخصوص مکالمات، اپنی فصاحت و بلاغت کے باوجود، حقیقت کے قریب محسوس نہیں ہوتے۔
عام عشقیہ داستانوں کی طرح اس قصے کا انجام بھی روایتی ہے، تاہم مولوی صاحب کی سخن آفرینی ابتدائی صفحات ہی میں اپنی درخشندگی دکھا دیتی ہے، جہاں انہوں نے عشق اور حیات کی معنویت پر خامہ فرسائی کی ہے۔ وہ لکھتے ہیں:
"عشق کے بغیر تن، دل کا دشمن ہے اور دل تن کا دشمن ہے۔”
گویا دشمن کا دشمن بھی ایک دوسرے کا معاون ہے، جیسے خار اور گلشن کا تعلق باہم مربوط ہوتا ہے۔ عشق کے بغیر، اے غافل! دل مردہ اور بے وقعت ہے۔ عشق دل کو جلا کر شمشیر کی مانند تیز و برّاں بنا دیتا ہے۔
عشق درحقیقت کرمِ ازلی کا قطرہ ہے، جس کا حصول محض انسانی بس میں نہیں۔ بعض افراد سعی و کاوش کے باوجود اس نعمت سے محروم رہتے ہیں، جب کہ بعض خوش نصیبوں کو یہ سرِ راہ میسر آ جاتی ہے۔
آنسہ سرور
حواشی
کتاب کا نام: پاکستانی زبانوں کا ادب،کورس کوڈ: 5618،موضوع: مولوی غلام رسول عالمپوری (1849 – 1882)،صحفہ : 201،مرتب کردہ : سمعیہ بی بی