مفت اردو ادب وٹسپ چینل

اردو ادب وٹسپ گرپ میں شامل ہو کر روزانہ، پی ڈی ایف کتب اور اہم مواد تک رسائی حاصل کریں

میرا جی کی شخصیت اور اس کا تنقیدی عمل پر اثر

میرا جی کی تنقید: تجزیاتی مطالعے اور نفسیاتی پہلو

میرا جی کی شخصیت اور اس کا تنقیدی عمل پر اثر

ذاتی زندگی اور تخلیقی تحریک

میرا جی نے عمر بھر شادی نہیں کی اس وجہ سے کہ انھیں سین نہیں مل سکی یا بعد میں زندگی ایسی ڈگر پر چل نکلی کہ انھیں شادی کی مہلت ہی نہ ملی یا یہ کہ کوئی عورت ان کی ظاہری وضع دیکھ کر شادی کرنا ہی نہ چاہتی تھی۔ انھوں نے جنسی خواہش کی تکمیل کے کئی غیر فطری راستے نکال رکھے تھے

جس سے نہ صرف یہ کہ وہ تسکین حاصل کرتے تھے بلکہ تسکین کے بعد تخلیق کی طرف راغب ہوتے تھے۔ یہ سب کو سیلیکسز سے نجات تھی یا بجائے خود کو پلیکسن کی مصنوعی بناوٹ ، بہرحال میرا جی کو یہ سب کچھ بہت پسند تھا اور عمر بھر اس وضع کو اختیار کیے رکھا۔

شراب نوشی کی لت بھی ان کی خرابی صحت کی وجہ بنتی چلی گئی۔ ان سب باتوں کا ذکر ان کے جاننے والوں نے خوب کیا ہے مگر ہم صرف ان کی تنقیدی کاموں کا جائزہ لیں گے جو کہ ہمارے موضوع کا دائرہ کار ہے۔

حلقہ ارباب ذوق میں میرا جی کا کردار

میرا جی نے اپنے تجزیاتی مطالعوں کے ساتھ ساتھ اپنی دیگر تنقیدی تحریروں سے اردو تنقید کی بنیاد رکھی ۔ حلقہ ارباب ذوق کی معیار بندی اور اسے ایک دبستان بنانے میں ان کا کردار اہم رہا۔ (۳۰)

میرا جی کے تنقیدی سرمائے کا جائزہ

اہم تنقیدی کتب

میراجی کے تنقیدی سرمائے میں دو کتابیں ہیں ایک ”اس نظم میں“ اور دوسری ”مشرق و مغرب کے نغمے“ اس کے علاوہ کچھ اور تحریریں بھی ہو سکتی ہیں۔ ”اس نظم میں“ نظموں کا تجزیاتی مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔

میرا جی نے تنقید کے لیے نظموں یا شاعروں کا انتخاب کیا ہے اور یہ انتخاب عموماً ان نظموں یا شاعروں کا ہے جو عام روش سے ہٹ کر ہیں۔ جن کے ہاں جدت اور نیا پن ہے اور جہاں سماجی، سیاسی ماحول سے بغاوت نظر آتی ہے۔

تنقید کا طریقہ کار: تشریح اور تجزیہ

میرا جی کے ہاں تنقید کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے تو جو بات کھل کر سامنے آتی ہے وہ یہ کہ نظم کی وضاحت ، تشریح اور تجزیہ ایک ضروری عمل ہے اس سے وہ دو کام سرانجام دیتے ہیں

ایک تو وہ نظم پڑھنے والے کے لیے آسان بنا دیتے ہیں تا کہ اس کو سمجھ پائے اور دوسرا شاعر کا سیاسی ، سماجی پس منظر میں تجزیہ اور اس کے رجحانات جن کے تحت شاعری وجود میں آئی، بلکہ ایک ایک لفظ کی آمد کا پتا دیتے ہیں کہ کس طرح لفظ ، مصرعہ اور پھر نظم شاعر کے تحت الشعور کے کس کس قصے کو بیان کرتی ہے۔

شعور و لاشعور کی گہرائیاں

یہ تشریح اور شاعر کے (۳۷) شعور و لاشعور میں چھپے بھید کن کن وجوہات کی بنا پر ظاہر ہوئے۔ یہی سب کچھ میرا جی کے ہاں تنقید کہلاتی ہے۔ میرا جی کسی نظم کی تنقید کے لیے اصول کو نہیں بلکہ تجزیہ کو اہمیت دیتے ہیں ان کے ہاں نظم نگاری کے اصول اتنی اہمیت نہیں رکھتے بلکہ وہ نظم جس پس منظر میں وجود میں آئی یا اس کے اندر موجود قصہ کو اہمیت دیتے ہیں اور تجزیہ کرتے ہیں۔

اس طرح وہ نفسیاتی کڑیاں جوڑتے چلے جاتے ہیں اور شاعر اور شاعری کی تہہ تک پہنچ جاتے ہیں۔

سید وقار عظیم کی رائے

سید وقار عظیم لکھتے ہیں:

"و نظم کا سیاسی ، سماجی معاشرتی یا اخلاقی ماحول کیا ہے۔ کہنے والے نے جو کچھ کہنا چاہا ہے اس سے پہلے اس کے ذہن نے کون کون سی راہیں طے کی ہیں کون سا لفظ اور کون سا مصرعہ اس کے تحت الشعور کے کسی بھید کی غمازی کرتا ہے یا کر سکتا ہے۔

شاعر نے ذہن سامع کے لیے کون کون سی کڑیاں چھوڑ دی ہیں قصہ کے ان لوازم کے مہیا کرنے میں جہاں ایک طرف میرا جی کی ندرت پسندی ان کی معاون ہے ایک دوسری چیز ان کی یہ سوچنے اور سمجھنے کی عادت ہے کہ ہر نظم وضاحت تشریح اور تجزیہ کی محتاج اور ہر پڑھنے والا اس طرح کی وضاحت تشریح اور تجزیہ کا خواہش مند ہے اور اس طرح تشریح و تجزیہ سے نہ صرف شاعر کی خدمت ہوتی ہے

بلکہ نظم سمجھنے والے پر بھی ایک احسان ہوتا ہے اور ایک کی خدمت کرنے اور دوسرے کو ممنون احسان بنانے سے بلا ارادہ ایک مفید اور دلچسپ چیز تخلیق ہوتی ہے۔ یہ مفید اور دلچسپ چیز تنقید ہے۔“ (۳۱)

میرا جی: نفسیاتی تنقید کے اولین نقاد

باقاعدہ نفسیاتی تنقید میں میرا جی سب سے پہلے نقاد نظر آتے ہیں۔ وہ خود بھی نفسیاتی تنقید کا ایک موضوع ہیں ان کی غیر فطری جنسی عادات اور ابنارمل زندگی کو خاص طور پر موضوع بنایا جاتا رہا ہے۔

شروع میں میرا جی کی شاعری کو موضوع بنایا گیا اور تنقید کی طرف خاص توجہ نہ دی گئی مگر جب سے مشرق و مغرب کے نغمے اور اس نظم میں کی با قاعدہ اشاعت

حوالہ جات

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں