مہدی افادی کے مضمون "سقراط” کا خلاصہ اور اہم نکات

خلاصہ

اس مضمون میں مہدی افادیت نے یونان کے عظیم فلسفی سقراط کی شخصیت اور اس کے بعض اداکار وخیالات پر روشنی ڈالی ہے۔ سقراط آتھنس میں 468 ق۔م میں پیدا ہوا۔ اس کا باپ ایک بت تراش تھا۔ اس وقت کے دستور کے مطابق، سقراط پہلے پہل فوج میں بھرتی ہوا اس نے لڑائیاں بھی لڑیں ۔۔۔ سقراط مذہب کا مبلغ تھا اور سادگی پسند تھا۔ جب اس کی علمی دسترس بڑھی تو باغوں اور دریا کے کنارے شاگردوں کو درس دینے لگا لیکن لوگوں نے حسد کے مارے یہ مشہور کر دیا کہ سقراط تو جوانوں کا اخلاق تباہ کر رہا ہے اور انھیں والدین کی اطاعت سے منحرف کر رہا ہے۔ اسی ناکردہ جرم کی پاداش میں اسے زہر کا پیالہ پینے کی سزادی گئی۔ سقراط کی سوانح و فن اور اقوال کو افلاطون نے مرتب کی اور اس کے اقوال کو بھی جمع کیا۔ سقراط کی بیوی بد مزاج تھی اور سقراط نرم خو۔ چنانچہ اس بات نے اسے صبر و برداشت کا پیکر بنادیا۔ اس کے خیال میں علم حاصل کرنے کی کوئی خاص عمر نہیں ہے۔ وہ کتاب کے مطالعے کو عیش اور جاہل آدمی کو قابل رحم سمجھتا تھا۔ وہ غیبت کرنے والے کا شریف نہیں سمجھتا۔ وہ عقل و شعور کی پیروی کو ترجیح دیتا تھا۔ وہ عقل کی مخالفت کرنے والوں کو بھی پسند نہیں کرتا تھا۔ سچائی کا تعلق عحل کے ساتھ ہے ۔ انسان جسے سچ سمجھے، اس پر کار بند بھی ہو اور مخالفت کی کوئی پروا نہ کرے۔ ۔اہم نکات:سقراط آتھنس میں پیدا ہوا۔ اس کا باپ ایک بت تراش تھا۔وہ ایک آزاد منش انسان تھا اور ایک بہترین مقرر بھی۔ایک غلط الزام پر سقراط کا خون ناحق ہوا۔سقراط کا قول ہے کتب بینی عیش ہے اور جاہل قابل رحم ۔شریف آدمی غیبت نہیں کرتا۔عام مقبولیت کی خواہش جنون ہے۔

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں