کتاب کا نام : شعری اصناف، تعارف و تفہیم
کورس کوڈ: 9003
موضوع: مثنوی سحر البیان کا خلاصہ
صحفہ:172
مرتب کردہ: سمعیہ بی بی
مثنوی سحر البیان کا خلاصہ
کسی شہر میں کوئی بادشاہ تھا۔ اسے ہر طرح کا آرام و عیش میسر تھا لیکن اولاد جیسی نعمت سے محروم تھا ۔ محرومی اولاد کی وجہ سے اس کا دل زندگی سے کھٹا ہو گیا اور ترک دنیا کا ارادہ کر لیا۔لیکن نجومیوں اور حکیموں کو بلا کر مشورہ کیا گیا تو انھوں نے اولاد کی پیشن گوئی کی لیکن ساتھ یہ بھی بتایا کہ بارھواں سال شہزادے کے لیے خطرناک ہوگا ۔
وہ جان سے محفوظ رہے گا لیکن کوئی پری اس پر فریفتہ ہو جائے گی اور پرستان کی طرف اڑا لے جائے گی۔ پیشن گوئی درست ثابت ہوئی کچھ دنوں بعد ایک چاند سا بیٹا ہوا جس کا نام بے نظیر رکھا گیا۔ سارے ملک میں چراغاں کیا گیا اور خوب جشن منایا گیا۔
قسمت کی بات کہ تاریخ ٹھیک طور پر یاد نہ رہی اور بادشاہ نے اس خیال سے کہ 12 سال بیت گئے ہیں بے فکر ہو کر شہزادے کو محل کے بالا خانے پر شب گزارنے کی اجازت دے دی یہ رات بارھویں سال کی رات تھی۔
چنانچہ پیش گوئی کے مطابق ماہ رخ نامی ایک پری کا اس مقام سے گزر ہوا جہاں شہزادہ محو خواب تھا۔ وہ پری شہزادے کو دیکھ کر اس پر عاشق ہو گئی اور پرستان کی طرف اڑا کر لے گئی محل میں کہرام برپا ہو گیا۔ اہل حرم شہزادے کے غم میں نڈھال ہو گئے۔
دوسری طرف ماہ رخ نے شہزادے کا دل بہلانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی لیکن شہزادہ کسی طرح بھی مانوس نہ ہوا۔ ماہ رخ کی قید میں ہر وقت رنجیدہ رہنے لگا۔ شہزادے کی اجنبیت اور اکتاہٹ کو دور کرنے کے لیے ماہ رخ نے شہزادے کو کل کا گھوڑا دے کر ملک شام کی سیر و سیاحت کی اجازت دے دی۔
شہزادہ اس گھوڑے پر روانہ ہوا اور ایک خوبصورت باغ میں جا اترا۔ وہاں بدر منیر سے شہزادے کی آنکھ لڑی اور دونوں ایک دوسرے پر فریفتہ ہو گئے اور ماہ رخ کی غیر حاضری میں صحبتوں کا لطف اٹھانے لگے۔ جب ماہ رخ کو بدر منیر اور بے نظیر کی ملاقاتوں کی خبر ہوئی تو بے حد برہم ہوئی اور اس نے غصے کے عالم میں شہزادے کو ایک کنویں میں بند کر دیا۔
دوسری طرف شہزادے کے ہجر میں بدر منیر کا برا حال ہو گیا۔ سوتے جاگتے اس کے خیالوں میں شہزادہ بے نظیر چھایا رہتا۔ آخر کار اس کی وزیر زادی نجم النساء کو رحم آیا اور وہ جوگن کا روپ دھار کر بے نظیر کو ڈھونڈنے نکل پڑی۔
راستے میں اس کی ملاقات جنوں کے بادشاہ فیروز شاہ سے ہوئی۔ فیروز شاہ نجم النساء کے حسن و جمال پر مر مٹا۔ مگر نجم النساء نے فیروز شاہ سے صرف اس شرط پر ملنے کا وعدہ کیا کہ وہ شہزادہ بے نظیر کا کھوج لگانے میں اس کی مدد کرے۔
فیروز شاہ نے جنوں کو بلا کر حکم دیا کہ شہزادے کا سراغ لگائیں۔ ذرا دیر میں کھوج لگ گیا اور فیروز شاہ نے ماہ رخ کہ چنگل سے بے نظیر کو آزاد کرا لیا ۔ اب فیروز شاہ اور نجم النساء دونوں بے نظیر کو لے کر بدر منیر کے محل میں واپس آئے ۔
بدر منیر کے باپ مسعود شاہ کو بے نظیر کی شادی کا پیغام دیا گیا۔ بدر منیر کی بے نظیر سے شادی ہو گئی اور چار دن بعد نجم النساء اور فیروز شاہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہو جاتے ہیں۔شہزادہ بے نظیر بدر منیر کو لے کر اپنے ملک واپس چلا جاتا ہے اور نجم النساء فیروز شاہ کے ساتھ پرستان چلی جاتی ہے ۔
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں