میں لکھ رہی ہوں صفت نورانی
وہ میرا رب ہے اور کائنات کا بانی
نکالے اس نے ہیں پھول اور پانی
نہیں ہے اس کا کوئی بھی ثانی
میں جو لکھوں گی تو یہ کہانی
وہ میرا رب ہے اور میرا بانی
ہمیں نوازا ہے مالی ،جانی
نہیں ہے اس کا کوئی بھی ثانی
جس نے بخشی ہمیں جوانی
نہیں ہے اس کا کوئی بھی ثانی
آرزو لکھے یا ہمیں سنائے جو زبانی
نہیں ہے کچھ یہ ساری رب کی ہیں مہربانی
از قلم (سدرہ میر اکبر)