موضوعات کی فہرست
کیا جوزف اسٹالن تاریخ کا سب سے ظالم باپ تھا؟ 3 واقعات جو دل دہلا دیں
جوزف اسٹالن کا نام جب بھی ذہن میں آتا ہے تو ایک بے رحم اور سخت گیر حکمران کا تصور ابھرتا ہے جس نے لاکھوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ لیکن کیا اس کی یہ بے رحمی صرف سیاست اور حکمرانی تک محدود تھی، یا اس کی شخصیت کا یہ تاریک پہلو اس کے اپنے گھر اور بچوں تک بھی پھیلا ہوا تھا؟
کیا جوزف اسٹالن تاریخ کا سب سے ظالم باپ تھا؟ آئیے ان تین سچے واقعات پر نظر ڈالتے ہیں جو اس کی باپ کی حیثیت سے سنگدلی کی کہانی سناتے ہیں۔
1. بیٹے کی قربانی: "ہم جرنیلوں کے بدلے سپاہیوں کا سودا نہیں کرتے”
دوسری جنگ عظیم کے دوران جب اسٹالن کے بیٹے، یاکوف (Yakov) کو نازی فوجیوں نے پکڑ لیا، تو جرمنوں نے اسٹالن کو ایک پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ یاکوف کو ایک پکڑے گئے نازی فیلڈ مارشل کے بدلے میں رہا کر دیں گے۔
یہ ایک ایسا لمحہ تھا جہاں ایک باپ اپنے بیٹے کی زندگی بچا سکتا تھا۔ لیکن اسٹالن کا جواب اس کی بے رحمی کی انتہا کو ظاہر کرتا ہے۔ اس نے جواب دیا:
"ہم جرنیلوں کے بدلے میں سپاہیوں کا سودا نہیں کرتے۔”
اسٹالن نے اپنے ہی بیٹے کو ایک عام سپاہی قرار دے کر اسے نازیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ یاکوف بالآخر ایک نازی حراستی کیمپ میں ہی مر گیا۔ اسٹالن کے لیے ملک کا اصول اس کے بیٹے کی زندگی سے زیادہ اہم تھا۔
2. دل ٹوٹنے پر طنز: "لڑکا سیدھا گولی بھی نہیں چلا سکتا”
اسٹالن کے بیٹے یاکوف نے ایک بار اپنے والد کو بتایا کہ وہ ایک پادری کی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا ہے۔ اسٹالن، جو مذہب کو "عوام کے لیے افیون” سمجھتا تھا، نے اس رشتے کو سختی سے مسترد کر دیا۔
اپنے والد کے اس رویے سے دل شکستہ اور مایوس ہو کر یاکوف نے خود کو سینے میں گولی مار کر خودکشی کی کوشش کی۔ خوش قسمتی سے گولی اس کے دل سے بال بال بچ گئی اور وہ زندہ رہا۔ جب اسٹالن کو اس واقعے کا علم ہوا تو اس نے ہمدردی کا ایک لفظ کہنے کے بجائے طنزیہ انداز میں کہا:
"لڑکا سیدھا گولی بھی نہیں چلا سکتا۔”
یہ جملہ ایک باپ کی طرف سے اپنے بیٹے کے لیے انتہائی بے حسی اور تذلیل کی مثال ہے۔
3. بیٹی کی محبت کی سزا: عاشق کے لیے لیبر کیمپ
جب اسٹالن کی بیٹی، سویتلانا (Svetlana)، کو ایک یہودی فلم ساز، الیکسی کیپلر (Aleksei Kapler) سے محبت ہوگئی، تو یہ رشتہ زیادہ دیر نہ چل سکا۔
اسٹالن کو یہ رشتہ بالکل پسند نہیں آیا۔ اس نے الیکسی کیپلر پر "سوویت مخالف اشتعال انگیزی” کا جھوٹا الزام لگوا کر اسے پانچ سال کے لیے سائبیریا کے ایک لیبر کیمپ میں بھیج دیا۔ برسوں بعد یہ حقیقت سامنے آئی کہ اسٹالن نے ذاتی طور پر اس کی گرفتاری کا حکم دیا تھا کیونکہ وہ اس بات پر مشتعل تھا کہ اس نے اس کی بیٹی کے ساتھ محبت کرنے کی جرأت کی۔
نتیجہ:
ایک حکمران کے طور پر اسٹالن کے فیصلے تاریخ کا موضوع ہیں، لیکن ایک باپ کے طور پر اس کے یہ اقدامات اس کی شخصیت کے ایک ایسے تاریک گوشے کو بے نقاب کرتے ہیں جہاں باپ کی محبت اور شفقت کی کوئی جگہ نہیں تھی۔ یہ واقعات اسٹالن کو بلاشبہ تاریخ کے سب سے بے رحم اور ظالم باپوں میں سے ایک ثابت کرتے ہیں۔