موضوعات کی فہرست
اشتراکیت کے آغاز کا سبب کلیسائی اجارہ داری
جمہوریت دشمن کلیسیائی نوابوں کی ہٹ دھرمی نے نہ صرف کلیسا کو ویٹی کن سٹی تک محدود کرایا بلکہ راہب دیرینہ اور جمہوریت مخالف افلاطون کے اشرافی کمیونزم کی راہ بھی کھولی۔
یہ بھی پڑھیں: اشتراکیت کا آغاز و ارتقاء | PDF
"تنازع البقاء” نے سرمایہ و محنت کی جنگ میں نجی ملکیتوں کے خاتمے پر مبنی مارکسی نظام اشتراکیت سے روشناس کیا۔ علامہ "الارض للّٰہ” کے تو قائل تھے ہی سرمائے پر چند خاندانوں کی اجارہ داری کے خاتمے سے انہوں نے اسلامی معاشی نظریے کے دن پھرنے کا یقین کر لیا۔ جو حرف "قل العفو” میں پوشیدہ تھی "العفو” یعنی "ضرورت سے زیادہ”
تاہم یہ قافلہ سلاطین کلیسا سے آگے بڑھ گیا اور "لا الہ” تک جا نکلا۔ لیکن اس کا عقلی گھوڑا "لا” کے گرد باد میں الجھ کر رہ گیا اور "الا” تک نہ جا سکا۔
علامہ اقبال کے افکار
علامہ اقبال کی مثنوی” پس چہ باید کرد” اور "جاوید نامہ” میں خصوصاً "لا الا” کے حوالے سے بڑی بصیرت افروز باتیں ملتی ہیں۔ جن سے علامہ اقبال کے اسلامی معاشی افکار ، اشتراکی رہنماؤں کے حوالے سے نکتہ نظر اور یورپی سرمایہ دارانہ نظام اور مشینی و مادہ پرستی پہ کاری ضربیں پڑتی سنائی دیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اردو ادب میں اشتراکیت کے رجحانات | PDF
روسی بالشوزم اور اسلامی نظام معیشت
"روسی بالشوزم” یورپ کی نا عاقبت اندیش اور خود غرض سرمایہ داری کے خلاف ایک زبردست رد عمل ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ مغرب کی سرمایہ داری اور روسی بالشوزم دونوں افراط و تفریط کا نتیجہ ہیں
اعتدال کی راہ وہی ہے جو قرآن نے ہمیں سکھائی ہے اسلام سرمایہ کی قوت کو معاشی نظام سے خارج نہیں کرتا بلکہ فطرت انسانی پر ایک عمیق نظر ڈالتے ہوئے اسے قائم رکھتا ہے علامہ اقبال سرمایہ داری نظام سے کسی سمجھوتے پر راضی نہ ہو سکے اس لئے کہ یہ نظام اخوت و مروت کا دشمن ہے۔ اسلام ارتکاز زر کو ہلاکت سے تعبیر کرتا ہے۔
پروف ریڈنگ؛ وقار حسین
حواشی
کتاب کا نام: علامہ اقبال کا خصوصی مطالعہ،کوڈ: 5613،موضوع: 3.4- اشتراکیت،صفحہ: 150،مرتب،کردہ: محمد ہمایوں قائم خانی،پروف ریڈنگ؛ وقار حسین