کلاسیکیت، نو کلاسیکیت کلاسیکی ادب سے مراد وہ ادب ہے جسے عوامی استناد حاصل ہو جو جسے ہر دور میں یکساں مقبولیت ملے۔ سب سے پہلے مغربی ادب میں کلاسیکیت کی اصطلاح سامنے آئی۔ مغرب میں ۶۶۰ ۱ء سے ۱۸۰۰ ء تک کے دور کو نو کلاسیکیت کا زمانہ قرار دیا جاتا ہے۔ کلاسیکیت ستر ہوئیں اور اٹھارویں صدی میں فرانس میں زیادہ مروج ہوئی لیکن انگلینڈ میں یہ زیادہ مستحکم شکل میں نظر آئی ۔ یہ اصطلاح ۱۹۲۰ء میں سامنے آئی ۔ بڑے بڑے اور اہم انگریزیمصنفین جو کلاسیکیت کی وجہ سے مشہور ہوئے اُن میں بن جانسن ، ڈرائیڈن، پوپ، ایڈیسن، ڈاکٹر جانسن ، سوئفٹ ، گولڈ سمتھ ، ایڈمنڈ برک کو کلاسیکیت کا نمائندہ قرار دیا جاتا ہے۔ یہ ایک ادبی اصطلاح ہے۔ یہ اصطلاح انیسویں صدی میں رواج پاتی ہے اٹلی میں ۱۸۱۸ء میں، جرمنی میں ۱۸۲۰ء میں، فرانس ۱۸۲۲ء ، روس ۱۸۳۰ء اور خود انگلستان میں یہ اصطلاح سب سے پہلے ۱۸۳۱ ء میں استعمال ہوئی۔ (۳۷) کلاسیکی ادب کی تعریف عام طور پر یہ کی جاتی ہے کہ جس ادب میں سادگی و سلاست، توازن و تناسب، اعتدال، نفاست اور عظمت پائی جائے اسے کلاسیکی ادب کہا جاتا ہے۔ بیسویں صدی میں ڈراما فکشن اور شاعری میں کلاسیکی عناصر کی تلاش شروع ہوئی ۔ کلاسیکیت کو ایک اچھی روایت سے مثال دی جاتی ہے ۔ کلاسیکیت کے حامیوں کے خیال میں جن بڑے ادیوں نے ادب کے عظیم نمونے پیش کیے انھیں کی تقلید کر کے بڑا ادب تخلیق کیا جا سکتا ہے۔