کشمیری زبان کی بعض خصوصیات

کشمیری زبان کی بعض خصوصیات

تذکیر و تانیث

کشمیری زبان میں ایک خصوصیت یہ ہے کہ فعل ناقص میں بھی تذکیر و تانیث کارفرما ہوتی ہے۔ انگریزی میں عورت اور مرد دونوں کے لیے is ( از ) استعمال ہوتا ہے اور اردو میں دونوں کے لیے "ہے” استعمال ہوتا ہے جبکہ کشمیری میں مرد کے لیے "چھ” اور عورت کے لیے "چھیہ” ۔

اشاراتی خاصیت

اسی طرح اشارہ میں اردو کا لفظ "وہ” مذکر اور مؤنث دونوں کے لیے استعمال ہوتا ہے مثلا وہ مرد اور وہ عورت لیکن کشمیری میں کہیں گے "ہہ” مرد اور "ہوہ” عورت ۔

خاصیت ضمیر غائب

ایک اور خاص بات یہ ہے کہ اردو میں "وہ” واحد غائب اور جمع غائب کے لیے استعمال ہوتا ہے خواہ وہ باتیں کرنے والوں یعنی متکلم اور مخاطب کے سامنے ہوں یا سچ مچ غائب ہوں یعنی تھرڈ پرسن کے واحد اور جمع بے شک موجود ہوں یا نہ ہوں دونوں کے لیے وہ کہا جاتا ہے جبکہ کشمیری میں اس تھرڈ پرسن کو جو حد نظر تک موجود ہے "ہہ” کہیں گے اور اگر وہ نظروں کے سامنے نہ ہو تو "ہری”، کہیں گے۔

جمع کی صورت میں حاضر کو”ہم“کہیں گے اور غائب کو "تم”۔ غائب سے مراد وہ لوگ ہیں جو آنکھوں سے واقعی اوجھل یا غائب ہوں ۔

پروفیسر سید ھیشور ورما لکھتے ہیں: ”کشمیری زبان کی ایک اہم خصوصیت اس کا نہایت ہی پیچیدہ اور لطیف نظامِ حروفِ علت ہے۔ اس میں ایسے باریک حروفِ علت موجود ہیں جن کے وجود کو صرف بولنے والا ہی محسوس کر سکتا ہے، سننے والے کو بہت کوشش اور توجہ کے بعد ہی ان کا پتہ چلتا ہے۔“

پروف ریڈنگ؛ وقار حسین

حواشی

کتاب۔پاکستانی زبانوں کا ادبکورس کوڈ۔5618موضوع۔کشمیری زبان کی بعض خصوصیاتصفحہ ۔305مرتب کردہ فاخرہ جبینپروف ریڈنگ؛ وقار حسین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں