کرنل محمد خان کی سوانح حیات اور ادبی خدمات | نثری اصناف


کتاب کا نام: نثری اصناف
کوڈ نمبر: 9009
مرتب کردہ: عارفہ راز


کرنل محمد خان کی سوانح حیات اور ادبی خدمات

کرنل محمد خان کی ابتدائی زندگی

آپ چودھری امیر خان کے ہاں ضلع چکوال کے خوبصورت قصبے بلکسر (تیل کے مشہور ذخیرے) میں 5 اگست 1910ء کو پیدا ہوئے۔ محمد خان کے تین بھائی اور ایک بہن تھی۔

آپ کے دادا چودھری اعظم خان ایک خوشحال زمیندار تھے۔ آپ کا تعلق مغل کسر کی نسل سے تھا۔ والد کی وفات کم عمری میں ہو گئی، جب کہ والدہ نے انہیں بہت محبت سے پرورش کیا۔


تعلیمی سفر

تعلیمی زندگی کا آغاز چوتھی جماعت سے ڈسٹرکٹ بورڈ ہائی اسکول چکوال سے کیا۔ اسکول میں ڈاکٹر غلام جیلانی برق کی شاگردی نصیب ہوئی، جو طلبہ میں ادبی ذوق بیدار کرنے کے لیے مشہور تھے۔

1927ء میں دسویں جماعت اول درجے میں پاس کر کے رول آف آنر حاصل کیا۔ مزید تعلیم کے لیے اسلامیہ کالج لاہور میں داخلہ لیا، جہاں ہیلی کالج ہاسٹل میں قیام کیا۔ یہاں فیض احمد فیض، ایم ڈی تاثیر، اور محمود نظامی جیسے مشاہیر کی صحبت ملی۔

1934ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اقتصادیات اور 1936ء میں بی ٹی کی ڈگری حاصل کی۔


پیشہ ورانہ خدمات

پہلے شعبہ تعلیم سے وابستہ ہوئے۔ گورنمنٹ ہائی اسکول بھیرہ، تلہ گنگ، اور چکوال میں تدریسی فرائض انجام دیے۔

1939ء میں فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ سید ضمیر جعفری، چراغ حسن حسرت، اور بریگیڈیر گلزار احمد جیسے ادبی شخصیات کی رفاقت ملی۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران بصرہ، رنگون، اور برما میں خدمات انجام دیں۔

قیام پاکستان کے بعد آرمی ایجوکیشن کور سے وابستہ رہے۔ 29 سال تک فوجی خدمات انجام دے کر 1969ء میں ریٹائر ہوئے۔


ادبی خدمات اور آخری ایام

ریٹائرمنٹ کے بعد تحریر و تخلیق میں مصروف ہو گئے۔ 1981ء سے 1990ء تک اردو پنچ (طنز و مزاح کا معیاری جریدہ) کی اشاعت میں سید ضمیر جعفری، ڈاکٹر صفدر محمود، اور سلطان رشک کے ساتھ تعاون کیا۔

23 اکتوبر 1999ء کو دنیا سے رخصت ہوئے اور آبائی قصبے بلکسر میں سپردِ خاک ہوئے۔



وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں