موضوعات کی فہرست
تعارف
جمیلہ ہاشمی اردو ادب کی ایک مایہ ناز فکشن نگار ہیں۔ ان کا نام اردو ناول نگاری کے حوالے سے بہت مشہور ہے لیکن انھوں نے افسانے کے میدان میں بھی طبع آزمائی کی ہے اور وہ کارہائے نمایاں انجام دیے کہ انھیں کئی اعزازات سے نوازا گیا۔ افسانہ نگاری میں انھوں نے انفرادیت کے وہ نقوش چھوڑے ہیں کہ جنھیں اردو کے ادبی حلقے کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔
ولادت و ابتدائی زندگی
جمیلہ ہاشمی ۱۷ نومبر ۱۹۲۹ کو کوجرہ میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد برکت علی ہاشمی تاجر پیشہ تھے۔ جمیلہ ہاشمی نے عمر کے ابتدائی ۱۸ سال مشرقی پنجاب امرتسر میں گزارے۔
اعلیٰ تعلیم اور شادی
امرتسر کے ایک مقامی اسکول سے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ ایف اے اور بی۔ اے کا امتحان سٹیڈ فورڈ کالج امرتسر سے پاس کیا۔ قیام پاکستان کے بعد ہجرت کر کے وہ لاہور آگئیں اور ۱۹۵۲ میں ایف سی کالج لاہور سے انگریزی ادبیات میں ایم۔ اے کیا۔ ۱۹۵۹ء میں ان کی شادی بہاولپور کی مشہور خانقاہ کے سجادہ نشین اور صوبہ پنجاب کے ایم۔ پی جناب سردار احمد اویسی سے ہوئی لیکن اٹھارہ سال بعد ہی انھیں بیوگی کا صدمہ بھی سہنا پڑا۔ ان کی بیٹی ہے جس کا نام عائشہ ہے۔
وفات
جمیلہ ہاشمی کا انتقال ۱۰ جنوری ۱۹۸۹ کو دل کا دورہ پڑنے سے لاہور میں ہوا۔
ادبی زندگی اور خدمات
اردو فکشن نگاری کی تاریخ میں جمیلہ ہاشمی کا نام تعارف کا محتاج نہیں۔ وہ اپنی ادبی کارگزاریوں کی وجہ سے بہت مشہور ہیں۔ وہ کئی ادبی حلقوں کی ممبر رہی ہیں۔ جمیلہ ہاشمی اردو کے سہ ماہی رسالے نیا دور کراچی کے ادارتی بورڈ کی رکن بھی تھیں اور اسی رسالے کے لیے انھوں نے اعلیٰ پائے کے افسانے اور ناولٹ بھی لکھے۔
"کیسا باغ کیسی بہار” کے نام سے انگریزی فکشن کا ترجمہ بھی کیا۔ جمیلہ ہاشمی نے خواتین سیریز کے نام سے اردو کی کلاسیکی کتابوں کی اشاعت کا بھی سلسلہ شروع کیا تھا۔ وہ اپنے گھر پر ہی ہر سال شب افسانہ کے نام سے ایک مجلس کا اہتمام کرتی تھیں جس میں افسانہ نگار اپنے طبع زاد افسانے پڑھتے تھے۔
تصنیفات: ناول اور افسانوی مجموعے
اردو کے افسانوی ادب میں جمیلہ ہاشمی کا نام ۱۹۶۰ کے بعد نظر آتا ہے۔ ان کے افسانے اردو کے موقر جرائد میں شائع ہوتے تھے۔ انھوں نے کئی ناول، ناولٹ اور افسانوی مجموعے تحریر کیے۔ ان کے تحریر کردہ ناول تلاش بہاراں ، چہرہ بہ چہرہ ، آتش رفتہ رو بہ رو دست سوس وغیرہ ہیں لیکن ان میں تلاش بہاراں کو بے حد مقبولیت ملی اور اس ناول پر انھیں پاکستان کے بہت بڑے ادبی اعزاز ”آدم جی“ سے بھی نوازا گیا۔ ان کے افسانوی مجموعے آپ بیتی جگ بیتی ۱۹۶۹ میں لاہور سے، اپنا اپنا جہنم ۱۹۸۳ میں کراچی سے، رنگ بھوم ۱۹۷۸ میں لاہور سے شائع ہو کر قبولیت کی سند حاصل کر چکے ہیں۔
حوالہ جات
- مقالے کا عنوان: بیسویں صدی کی اہم افسانہ نگار
- مقالہ برائے: پی ایچ ڈی اردو
- مقالہ نگار: آمنہ خان
- نگران مقالہ: ڈاکٹر مشیر احمد
- یونیورسٹی: جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی
- صفحہ نمبر: 333-332
- آپ تک پہنچانے میں معاون: مسکان محمد زمان