اصطلاح سے کیا مراد ہے مکمل تفصیل

اصطلاح سے کیا مراد ہے

اصطلاح کی تعریف

ڈاکٹر سلیم فارانی کے نزدیک اصطلاح اس مفرد لفظ یا مرکب کو کہتے ہیں جو ایسے علمی مطالب کو ادا کرنے کے لیے وضع کی جاتی ہے، جن کو مکمل طور پر بیان کرنے کے لیے لمبی عبارتیں یا جملے لکھنے پڑتے ہیں۔

میجر آفتاب حسن کے مطابق اصطلاح ایک مختصر لفظ ہے جو طویل جملے کی جگہ لے لیتا ہے اور علوم میں نہایت مفید اور مختصر بیان فراہم کرتا ہے۔

گویا ہم کہہ سکتے ہیں کہ اصطلاح ایسا وضع یا تسلیم شدہ لفظ یا الفاظ کا مجموعہ ہوتی ہے جسے چند خاص لوگ کسی خاص مفہوم کے لیے مخصوص کر لیتے ہیں۔ اصطلاح کا مفہوم لغوی معانی سے متفق بھی ہو سکتا ہے اور مختلف بھی۔

لغوی اور اصطلاحی فرق

اصطلاح دراصل مفہوم کی اکائی ہے، جبکہ مفہوم تصور کی اکائی کہلاتی ہے۔ اردو میں اصطلاح کے لیے "مصطلح” یعنی "متفق علیہ” کا لفظ بھی استعمال ہوتا رہا ہے۔ عربی و فارسی میں یہ لفظ آج بھی رائج ہے، البتہ اردو میں اس کا رواج کم ہوتا جا رہا ہے۔

جب کوئی اصطلاح عام استعمال میں آ جائے تو وہ محاورے کا درجہ اختیار کر لیتی ہے۔ اسی لیے "اصطلاح” اور "مصطلح” کا استعمال اردو میں روزمرہ اور محاوروں کے معنی میں بھی ہوتا رہا ہے، تاہم یہ استعمال جلد ہی متروک ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: فرہنگ اصطلاحات (انگریزی- اردو) لسانیات | PDF

محاورہ اور اصطلاح میں فرق

چرنجی لال کے مطابق اصطلاح وہ ہے جسے چند لوگ استعمال کریں، جبکہ محاورہ وہ ہوتا ہے جسے بہت سے لوگ بولتے ہیں۔ لغوی معانی عرفِ عام اور اصطلاح عرفِ خاص ہوتی ہے۔

زبان کے الفاظ محدود اور انسانی تصورات و خیالات لامحدود ہوتے ہیں، اس لیے ایک ہی لفظ کبھی عرف عام اور کبھی عرف خاص میں استعمال ہوتا ہے۔

لغات کی ترتیب اور مفروضے

لغات تین بنیادی مفروضوں پر مبنی ہوتی ہیں:

  1. کوئی لفظ دو مختلف سیاق و سباق میں ایک ہی معنی نہیں رکھتا۔
  2. کسی زبان میں مکمل مترادفات موجود نہیں ہوتے۔
  3. مختلف زبانوں میں متبادل الفاظ کے معانی یکساں نہیں ہوتے۔

اسی لیے عام بول چال اور ادبی زبان میں الفاظ کے مجازی و استعاراتی معانی استعمال ہوتے ہیں، جبکہ علمی گفتگو میں وہی معانی مراد لیے جاتے ہیں جن پر اتفاق رائے ہو۔

یہ بھی پڑھیں: مثنوی اور ماہیا کی اصطلاحات

وضعی و اصطلاحی مفہوم میں فرق

ڈاکٹر شوکت سبزواری کے مطابق "حرف” لغت میں کنارہ ہوتا ہے، مگر گرامر میں یہ ایسا کلمہ ہے جس کے معنی مستقل نہ ہوں۔ "فقہ” لغت میں جاننے کو کہتے ہیں، لیکن دینیات میں شریعت کا علم بن جاتا ہے۔ یہ امتیاز واضح کرتا ہے کہ لغت میں الفاظ کا استعمال عام، جبکہ اصطلاح میں خاص ہوتا ہے۔

مختلف علوم کی اصطلاحات

ہر علم کی اصطلاحات اسی کے ساتھ مخصوص ہوتی ہیں۔ مثلاً فلسفہ، سائنس، عمرانیات، ادب، مذہب، قانون وغیرہ کی اصطلاحات اور ان کے مفاہیم الگ الگ ہوتے ہیں۔

مثال کے طور پر "ثقافت” کا مطلب فنون میں کچھ، ادب میں کچھ اور، لغات میں کچھ اور ہوتا ہے۔ انگریزی لفظ "Culture” سائنس، طب، حیاتیات، زراعت، اخلاقیات، سب میں مختلف مفاہیم رکھتا ہے۔

اصطلاح کی خصوصیات

مولوی محمد عزیز مرزا کے مطابق ایک اصطلاحی لفظ میں یہ خوبیاں ہونی چاہئیں:

  1. اصطلاحی مفہوم ادا کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہو۔
  2. کسی اور معنی میں استعمال نہ ہوتا ہو۔
  3. غیر مانوس نہ ہو۔
  4. تلفظ اور استعمال کے لحاظ سے سنجیدہ اور علمی وقار رکھتا ہو۔

اصطلاحات کی ضرورت

وحید الدین سلیم کے مطابق علوم و فنون کی تعلیم، تشریح، ترقی اور توسیع کے لیے اصطلاحات ناگزیر ہیں۔ یہ علم کا محور ہوتی ہیں۔ جو قوم ترقی کرنا چاہتی ہے، اسے اپنی اصطلاحات میں مسلسل اضافہ کرنا چاہیے۔

اصطلاح سازی اور ترقی یافتہ ممالک

نئی نئی اصطلاحات کا وجود ترقی کی رفتار سے وابستہ ہے۔ ترقی یافتہ ممالک جیسے انگریزی، فرانسیسی، جرمن، جاپانی وغیرہ، علمی اصطلاحات وضع کرنے میں آگے ہیں۔ ڈاکٹر مسکین حجازی کے مطابق ہر ایجاد کا اصطلاحی نام سب سے پہلے اس ملک میں رکھا جاتا ہے جہاں وہ ایجاد ہوئی ہو۔

اصطلاح کی ساخت

فیلم کے مطابق اصطلاح ایک یا زائد لفظی اجزا پر مشتمل ہوتی ہے جنھیں صرفے (morpheme) کہتے ہیں۔ اردو میں اصطلاح کی بنیاد عمومی طور پر لفظ کو بنایا گیا ہے۔

وحید الدین سلیم نے اصطلاحات کی دو بنیادی اقسام متعین کی ہیں:

  1. مفرد اصطلاحات
  2. مرکب اصطلاحات

مرکب اصطلاحات کی ساخت میں مختلف اجزا شامل ہوتے ہیں جیسے:
(الف) مادہ، (ب) ترکیبی مادہ، (ج) مرکب کی تشکیل، (د) تقلیل مرکب، (ر) تعریف، (س) ساق، (ش) سابقہ، (ص) لاحقہ۔

مثال کے طور پر "چنائی” کا لفظ بظاہر مفرد ہے، مگر "چن” + "ائی” کے ترکیب سے بنا ہے۔

اردو میں اصطلاحات کا ذخیرہ

اردو سائنس بورڈ لاہور کی فرہنگِ اصطلاحات میں ایک لاکھ بیس ہزار اصطلاحات درج ہیں۔ اندازاً اتنا ہی ذخیرہ ابھی بھی غیر مرتب حالت میں موجود ہے۔ مکمل کام ہونے پر یہ ذخیرہ ساڑھے تین لاکھ تک پہنچ سکتا ہے، جو کہ یونیسکو کے مطابق معقول تعداد ہے۔

ابتدائیے اور اردو میں کمی

اردو میں ابھی تک abbreviations، acronyms، اور initialisms کو اصطلاحات میں شامل نہیں کیا گیا۔ جبکہ لکسمبرگ میں ان کی تعداد ایک لاکھ دس ہزار سے زائد ہے۔

[پروف ریڈر: طیبہ]

حواشی

کتاب ۔ ادبی اصطلاحات،موضوع۔ اصطلاح سے کیا مراد ہے۔،صفحہ۔ 10 تا 13،کورس کوڈ ۔ 9015،مرتب کردہ۔ اقصٰی فرحین

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں