موضوعات کی فہرست
انتظار حسین کی افسانہ نگاری بحوالہ احتجاج | Intizar Hussain Ki Afsana Nigari Bahawala Ehtejaj
مصنف کا تعارف
ظفر اقبال، اپنے تحقیقی مقالے "احتجاج اور اردو افسانہ” میں انتظار حسین کی افسانہ نگاری کے احتجاجی پہلوؤں کا عمیق جائزہ لیتے ہیں۔ ان کی تحقیق انتظار حسین کے علامتی اور اساطیری اسلوب کو نمایاں کرتی ہے جس کے ذریعے انہوں نے ماضی کی یادوں، ہجرت کے دکھوں، اور معاشرتی اقدار کے زوال پر احتجاج کیا۔ یہ مطالعہ اردو ادب کے ایک منفرد فکشن نگار کے فکری و جذباتی احتجاج کو اجاگر کرتا ہے۔
موضوع کا تعارف
انتظار حسین اردو افسانے کے ان اہم ناموں میں سے ہیں جنہوں نے اپنی تحریروں کے ذریعے ماضی کی بازیافت اور کھوئی ہوئی تہذیبی شناخت کے کرب کو فنکارانہ انداز میں پیش کیا۔ ان کی افسانہ نگاری میں احتجاج براہ راست نعرے بازی کی بجائے علامتوں،
اساطیر اور لوک کہانیوں کے پیرائے میں ظاہر ہوتا ہے۔ انتظار حسین نے اپنے افسانوں میں تقسیم ہند کے بعد کی ہجرت کے دکھوں، ثقافتی بے گھری، پرانے نظام اقدار کے انہدام، اور جدید معاشرتی بے حسی پر گہرا احتجاج کیا۔
اس باب میں انتظار حسین کی افسانہ نگاری میں موجود احتجاجی عناصر کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا ہے، جس میں یہ دکھایا گیا ہے کہ کس طرح انہوں نے اپنے منفرد اسلوب کے ذریعے ماضی سے جڑے رہنے کی خواہش اور حال کی تلخ حقیقتوں کے خلاف ایک خاموش مگر پر اثر مزاحمت پیش کی۔ ان کی تخلیقات فکری احتجاج اور تہذیبی یادوں کی بازگشت کا بہترین نمونہ ہیں۔
انتظار حسین کی افسانہ نگاری بحوالہ احتجاج پی ڈی ایف
حوالہ جات
- مقالے کا نام: احتجاج اور اردو افسانہ
- مقالہ نگار: ظفر اقبال
- نگراں: ڈاکٹر محمد شفقت کمال
- کالج کا نام: ٹی ڈی بی کالج، رانی گنج
- یونیورسٹی کا نام: دی یونیورسٹی آف بردوان
- شعبہ: شعبہ اردو
- تکمیل کا سال: 2022
- باب کا نام: باب پنجم (آزادی کے بعد اردو افسانے میں احتجاج)
- صفحہ نمبر: 212