انشائیہ کیسے لکھیں

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

انشائیہ کیسے لکھیں؟

انشائیہ تخلیقی نثر کی مشکل صنف ہے۔ انشائیہ پختہ فکری کے ساتھ لکھا جا سکتا ہے ۔ مطالعہ مشاہدہ اور واردات نفسی کا شعور جب فلسفے کی حددود میں داخل ہو جاتے ہیں تو اس صنف کا در کھلتا ہے۔ انشائیہ اپنی اس انفرادی خصوصیت کی بنا پر ہر ادبی موضوع کو ایک نئی جہت اور نیا انداز فراہم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اردو میں انشائیہ نگاری کا تعارف

مثال کے طور پر انجم نیازی کے انشائی مجموعہ” میں سورج اور سمندر”کو لیجیے۔ اس مجموعے میں ایک انشائیہ” سوچنا ” شامل ہے۔ اس موضوع پر انشائیہ نگار کیا لکھتا ہے ؟ مجھے سوچتے رہنے کی پرانی عادت ہے۔ پرانی عادتیں آسانی سے ترک نہیں کی جاسکتیں۔ جب سوچتا ہوں توسوچتا ہی چلا جاتا ہوں ۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر آغا کی انشائیہ نگاری pdf

بسا اوقات میری سوچ کی سرحد میں مجذوبیت کی سرحدوں سے جاملتی ہیں۔ کبھی میں زمین کو چھتری کی طرح سر پر تان لیتا ہوں اور کبھی آسمان کو زمین سمجھ کر نیچے بچھا لیتا ہوں —– انشائیہ نگار نے سوچنے کے عمل کولیا اور اس پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے قوت متخیلہ سے سلسلہ خیال بن لیا۔ پہلے دو جملوں میں سوچ اور پرانی عادت میں ربط ہے۔

دوسرے دو جملوں میں سوچ کے جاری رہنے اور آگے بڑھنے میں ربط ہے۔ آخری دو جملوں میں انشائیہ نگار کی فکر نے قلا بازی کھائی اور زمین کو چھتری اور آسمان کو بچھونا بنا ڈالا۔ یہ اس سلسلہ خیال کا تازہ شاہکار ہے ۔

عام طور آسمان کو چھتری سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ یہاں انشائیہ نگار نے فکر کے نئے زاویے سے زمین کو چھتری کی طرح تان لیا اور آسمان کو بچھونا بنالیا۔کسی قدر اچھوتا خیال ہے۔

انشائیہ نگار دیوانے کی سی سرمستی کے ساتھ فرزانے کی سی باتیں کرتا ہے۔ اس کی باتیں ہمیں چونکا دیتی ہیں۔ تازگی کا احساس دلاتی ہیں۔ عرفان کی انوکھی کیفیت سے دوچار کرتی ہیں۔ حیرت میں مبتلا کر دیتی ہیں۔ سوچ کے نئے زاویے ہمیں سوچنے پر مجبور کر دیتے ہیں ۔ ظاہر ہے ایسی بات کہنا آسان نہیں ہے۔

انشائیہ کے موضوعات

انشائیہ کے موضوعات کیا ہیں؟ حیات و کائنات کی ہر چیز انشائیہ کا موضوع بن سکتی ہے۔ تاہم انشائیہ کے موضوعات کا اختصاص ان کا معمولی ہونا ہے۔ ڈاکٹر وزیر آغا نے لکھا: "

انشائیہ کا کمال یہ ہے کہ اس نے اپنی ابتداءہی زمین سے کی ۔ اس نے بڑے بڑے محلوں ، مقتدر کرداروں گونجتے ہوئے نظریوں ، عقیدوں اور نعروں کو اپنا موضوع بنانے کے بجائے سامنے کی اشیاء مثلاً کرسی ، اونگھنا، مکان ، واشنگ مشین ، جھوٹ، دسمبر اور فائل ایسے موضوعات کو چھوا ہے۔ لیکن ان بالکل معمولی موضوعات کے ایسے غیر معمولی پہلوؤں کو اجاگر کیا ہے کہ معمولی چیزوں کے سامنے نام نہاد غیر معمولی چیزیں بالکل معمولی نظر آنے لگیں ۔ ” (انشائیہ کے خد وخال )

پروف ریڈر نائمہ خان

حواشی

کتاب کا نام: تحریر و انشا
کوڈ: 9008
صفحہ نمبر:118
موضوع : انشائیہ کیسے لکھیں،مرتب کردہ: ثانیہ سعید

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں