غالب کا فارسی گو شعرا سے اخذ و استفادہ

کتاب کا نام ۔۔۔۔ میر اور غالب کا خصوصی مطالعہ2
کوڈ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 5612
موضوع۔۔۔۔۔۔۔۔ غالب کا فارسی گو شعرا سے اخذ و استفادہ
صفحہ نمبر ۔۔۔۔ 191
مرتب کردہ ۔۔۔۔ Hafiza Maryam

غالب کا فارسی گو شعرا سے اخذ و استفادہ

غالب کے ان مماثل اشعار سے یہ نتیجہ اخذ کرنا غلط ہوگا کہ ان کے بیشتر اشعار کے مضامین دوسروں کے اشعار سے ماخوذ ہیں۔ غالب نے اردو میں ۱۸۱۸ اشعار کہے ہیں۔ اس کے مقابلے میں ان کے مماثل اشعار کی تعداد بہت کم ہے۔ دراصل اردو شاعری میں یہ روایت رہی ہے کہ اردو شعرا فارسی شعرا کے بعض اچھے اشعار کو سامنے رکھ کر شعر کہتے تھے۔ چنانچہ میر جیسے بڑے شاعر نے بھی کہیں کہیں یہ کام کیا ہے۔ موجودہ صدی کے ممتاز شاعروں میں فراق گورکھپوری نے جو اللہ آباد یونیورسٹی میں انگریزی ادب کے پروفیسر تھے انگریزی شاعری کے بعض پسندیدہ ٹکڑوں کو اپنی اردو شاعری میں منتقل کیا ہے۔

فیض جیسے بڑے شاعر کے ہاں بھی مماثل اشعار کی کچھ مثالیں ملتی ہیں۔ اپنی زبان یا کسی دوسری زبان کے شاعروں کے پسندیدہ اشعار کو اپنے طریقے سے کہنے کی کوشش کو کبھی معیوب نہیں سمجھا گیا۔ یہ اور بات ہے کہ امن اوقات باہمی چشمک کی بنا پر اس طرح کی کوششوں کو سرقے میں شمار کرالیا گیا۔ خصوصاً پرانے شعرا اس بات کی وضاحت نہیں کرتے تھے کہ ان کا فلاں شعر فارسی کے فلاں شعر سے ماخوذ ہے یا فارسی شعر کا ترجمہ ہے۔ غالب کے مماثل اشعار سے ان کی یہ خوبی بھی سامنے آتی ہے کہ وہ دوسروں کے مضامین پر شعر کہتے وقت اپنے اسلوب کی انفرادیت اور اپنی شاعرانہ برتری کو اکثر برقرار رکھتے تھے۔ مماثل اشعار کے مطالعے سے یہ بات بھی سمجھ میں آتی ہے کہ زاویہ بیان اور اسلوب کے فرق سے دو ہم مضمون شعر بھی ایک دوسرے سے کتنے مختلف ہو جاتے ہیں اور ان کے لطف واثر کی مقدار میں بھی کتنی کمی بیشی پیدا ہو جاتی ہے۔

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں