فعل کی قسمیں بلحاظ زمانہ
—–> فعل خبری کی مندرجہ ذیل چار قسمیں ہوتی ہیں:
موضوعات کی فہرست
(1) فعل ماضی
ایسا فعل جس میں کسی کام کا کرنا یا ہونا گزرے ہوئے زمانے میں پایا جائے ، جیسے: سراحمد گیا ، آمنہ جاگی
تھی، ٹرین جا چکی تھی وغیرہ فعل ماضی کی مجھے قسمیں ہوتی ہیں۔ ماضی مطلق، ماضی قریب، ماضی بعید ، ماضی شکیه ، ماضی تمنائی ، ماضی استمراری۔
(۲) فعل حال
——-> ایسا فعل جس سے کسی کام کا کرنا یا ہونا زمانہ موجود و حاضر میں معلوم ہو، جیسے: فائزہ کتاب پڑھتی ہے، بارش ہو رہی ہے، میں کام کر چکا ہوں۔
(۳) فعل مستقبل
——-> ایسا فعل جس سے کسی کام کا کرنا یا ہونا آئندہ زمانے میں پایا جائے ، جیسے: میں جاؤں گا ، وہ سورہا ہوگا، گاڑی جا چکی ہوگی۔
(۴) فعل مضارع
——–> ایسا فعل جس سے کسی کام کا کرنا یا ہونا موجودہ اور آئندہ زمانے میں بیک وقت معلوم ہو، جیسے: قاسم آئے ، میں جاؤں ، وہ لکھے۔
یہ بھی پڑھیں: اردو میں فعل متعلق یا امدادی فعل | PDF
## فعل انشائی کی قسمیں:
[فعل انشائی کی دو قسمیں ہیں:]
(1) فعل امر
ایسا فعل جس سے کسی کام کرنے یا ہونے کا حکم معلوم ہو، جیسے : وہ آئے ، آمنہ کتاب پڑھے۔*
(۲) فعل نہی
——> ایسا فعل جس سے کسی کام کے نہ کرنے یا نہ ہونے کا حکم معلوم ہو، جیسے تم نہ جاؤ، سراحمد نہ لکھے، ہم نہ پڑھیں۔
[4- حرف]
—–> ایسا اسم جو اپنے اندر موجود معنی کو تنہا ظاہر کرنے سے قاصر ہوتا ہے اور دوسرے کلمات یا اسما کے ساتھ مل کر نہ صرف اپنے معنی واضح کرتا ہے بلکہ ان کے مفہوم و معنی کو بھی روشن کر دیتا ہے ۔ حرف کے بغیر با معنی اسم اور کلمات ایک دوسرے سے
وابستہ نہیں ہو سکتے ۔
[حرف کی شناخت کے لیے درج ذیل مثالیں دیکھیں:]
1 گھر سے مسجد کا فاصلہ زیادہ نہیں۔ ☆
2☆ کتاب میز پر پڑی ہے۔
3☆ وہ پانی میں اُتر گیا۔
4☆ دوستوں نے سراحمد کو برا بھلا کہا۔
5 وہ تو باغ تک بھی نہیں جاسکتا۔
——-> ان جملوں میں : میں اور ” نے ” پر میں کو اور تک حرف ہیں۔
دوسرے کلمات کے ساتھ مل کر نہ صرف انھوں نے اپنے معنی کو آشکار کیا بلکہ دوسرے کلموں میں بھی ربط پیدا کرنے کا سبب ٹھہرے۔ یہی وجہ ہے کہ علم صرف میں حرف کو دوسرے اسما کی طرح اہمیت حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فعل متعلق یا تابع فعل | PDF
[4.2 حرف کی اقسام:]
——-> حرف جملے کی بنیادی ضرورت ہے اور کئی شکلوں اور رنگوں کے ساتھ جملوں میں استعمال ہوتا ہے۔
[حرف کی چند اہم اقسام اور ان کی تفصیل ذیل میں پیش کی جاتی ہے۔]
حرف جار:
——>یسا حرف جو فعل کا فاعل اور اسم کا خبر کے ساتھ تعلق پیدا کرے ، حرف جار کہلاتا ہے،
جیسے:
1 سراحمد کمرے میں ہے۔
2 کتاب میز پر ہے۔
3 اس نے خط لکھا۔
ان جملوں میں میں پر اور نے حروف جار ہیں ۔ حرف جار جس اسم کے ساتھ آتا حرف جار کو حرف ربط بھی کہتے ہیں۔
حرف عطف
ایسا حرف جو دو اسموں یا دو جملوں کو آپس میں ملائے ، جیسے:
1☆ وہ یہاں آیا اور پھر چلا گیا۔
2☆ میں دل و جان سے حاضر ہوں ۔
——> حرف عطف سے پہلا جملہ یا اسم معطوف الیہ اور بعد کا معطوف کہلاتا ہے۔ دل و جان میں دل معطوف الیہ اور جان معطوف ہے۔
ان جملوں میں میں پر اور نے حروف جار ہیں ۔ حرف جار جس اسم کے ساتھ آتا ہے اس اسم کو مجرور کہتے ہیں۔ حرف جار کو حرف ربط بھی کہتے ہیں۔
[ حرف عطف]
ایسا حرف جو دو اسموں یا دو جملوں کو آپس میں ملائے ، جیسے:
1 ☆ وہ یہاں آیا اور پھر چلا گیا۔
1 ☆ میں دل و جان سے حاضر ہوں ۔
——-> حرف عطف سے پہلا جملہ یا اسم معطوف الیہ اور بعد کا معطوف کہلاتا ہے۔ دل و جان میں دل معطوف الیہ اور جان معطوف ہے۔
[ حرف علت :]
——> ایسے حرف جو کسی سبب یا وجہ کو ظاہر کریں ، جیسے: کیوں کہ، اس لیے ، لہذا، پس، چناں چہ وغیرہ۔ ان کا استعمال
1 وہ میرا دوست ہے ، اس لیے مجھے اس پر اعتماد ہے۔
☆ چوں کہ وہ دیر سے پہنچا، اس لیے شریک سفر نہ ہو سکا۔
3 ہنر سیکھو کیوں کہ آج کل ہنر کی بڑی قدر ہے۔
ان جملوں میں اس لیے ، چوں کہ “ اور ” کیوں کہ حروف علت ہیں۔
4.2.4 حرف اضافت:
ایسا حرف جو دو اسما کے درمیان تعلق کو ظاہر کرے، جیسے
☆1 احمد کی کتاب
2 زخم دل
3☆آمنہ کی گڑیا
[پہلی دو مثالوں میں ” کی اور دوسری دو مثالوں میں زیر حرف اضافت ہے۔]
[حرف بیان]
[ایسا حرف جو وضاحت اور تفصیل کو ظاہر کرے، جیسے:]
1 اس نے کہا کہ میں کل آؤں گا۔
2 جلدی کرو تا کہ بروقت پہنچ جائیں۔
[کہ اور تاکہ دونوں حرف بیان کی مثالیں ہیں ۔]
[ حرف تشبیه:]
ایسا حرف جو ایک چیز کو دوسری کی مماثل قرار دینے کے لیے استعمال ہو، جیسے:
1 وہ شیر کی طرح بہادر ہے۔
2 آنسو موتیوں کی مانند ہیں۔
[ان جملوں میں طرح اور مانند حروف تشبیہ ہیں۔]
[4.2.7 حرف استفهام:]
ایسا حرف جو کسی چیز کی بابت معلوم کرنے یا کسی کے بارے پوچھنے اور سوال کرنے کے لیے استعمال کیا جائے ، جیسے:
1 دروازے پر کون ہے؟
2 آپ کو کس سے ملنا ہے؟
3 آپ کہاں جائیں گے؟
4 اس کو کیسے پتا چلا ؟
5 فہد کدھر چلا گیا ؟
[ان جملوں میں کون کس کہاں کیسے اور کدھر حروف استفہام ہیں۔]
[حرف تحسین:]
ایسا حرف جو کسی کی تحسین اور تعریف کے لیے کہا جائے ۔ جیسے:
1 واہ ! تم نے کیا کمال کر دکھایا۔
2 شاباش ! تم بہت اچھا کھیلے۔
3 ما شاء اللہ ! آپ کی تحریر کتنی پختہ ہے۔
4 سبحان اللہ ! کیا ترنم ہے۔
ان جملوں میں واہ ، شاباش، ما شاء اللہ اور سبحان اللہ کلمات تحسین ہیں۔
[4.2.9حرف مقدار]
——>ایسا حرف جو کسی چیز کی مقدار یا وزن کو ظاہر کرے ، حرف مقدار کہلاتا ہے، جیسے:
1 جتنا کام کرو گے، اتنا اجر ملے گا۔
2 جس قدر تیز بھا گو گے اس قدر جلد منزل تک پہنچو گے۔
3 تھوڑا سا کھانا میرے لیے کافی ہے۔
[ان جملوں میں جتنا ، جس قدر اور تھوڑا حرف مقدار کی مثالیں ہیں۔]
4.2.10 حرف تاکید:
ایسا حرف جو جملے میں زور اور تاکید پیدا کرے، جیسے:
1 ضرور وہ کامیاب ہوگا۔
2 ہرگز میرے قریب نہ آنا۔
3 میں اس دعوت میں بالکل نہیں جاؤں گا۔
ان جملوں میں ضرور ، ہرگز اور بالکل حرف تاکید کی مثالیں ہیں۔
حواشی:
(موضوع)،فعل خبری کی قسمیں (زمانے کے لحاظ سے):،[کتاب کا نام]،اردو زبان: قواعد و املا لیول،کوڈ کورس :—–> 9010،صفحہ نمبر 44،مرتب کرده… مسکان محمد زمان
عارفہ راز