غزل: میں نہ مانا، وہ تو کہتی رہی اچھا کر لے
میں نہ مانا، وہ تو کہتی رہی اچھا کر لےمیں بکھرتی ہوئی دھن ہوں مجھے یکجا کر لے ہر طرف پھیل چکے ہیں مری حسرت کے نقوشمیں ہوں کھلتا ہوا منظر مجھے دھندلا کر لے دھوپ بڑھنے سے کبھی سائے نہیں کم ہوتےجا کے آکاش سے کہہ دو جو ہے کرنا کر لے میں جو […]