اردو نثر

انتظار حسین کے ہاں ہجرت کا کرب

انتظار حسین کے ہاں ہجرت کا کرب اردو ادب کے اہم موضوعات میں سے ایک موضوع ہجرت کا ہے۔ ہجرت چاہے عارضی ہو یا مستقل یہ ایک محسوس ہونے والی چیز ہے۔ اپنے ملک شہر اور گاؤں سے ہر شخص کو محبت ہوتی ہے یوں اس کو چھوڑنا اور دوسری جگہ ہجرت کرنا ایک مشکل […]

دیگر تنقیدی مضامین اور جائزے,

انتظار حسین کے ہاں یاد ماضی کا ذکر

انتظار حسین کے ہاں یاد ماضی کا ذکر ماضی انسانی زندگی کا گزرا ہوا وقت ہے۔ اس میں موجودہ لمحے سے پہلے کے واقعات اور تجربات شامل ہوتے ہیں انہی واقعات یعنی ماضی کو تبدیل یا کالعدم نہیں کیا جاسکتا۔ ماضی کو صرف یادوں کی صورت میں محسوس کیا جا سکتا ہے۔ ماضی ہماری ذاتی

دیگر تنقیدی مضامین اور جائزے

حسن عسکری کے تنقیدی نظریات | از عاصمہ کاظمی

حسن عسکری کے تنقیدی نظریات افسانہ و ناول کی طرح اردو تنقید کی باضابطہ ابتدا بھی مغرب کے زیر سایہ ہوئی ہے۔ اس لئے اردو تنقید پر مغربی ادب کے اثرات نمایاں رہے بلکہ زندگی، سماج، کائنات سب کو دیکھنے کے زاویے اور برتنے کے اسلوب میں مشرق و مغرب کی کشمکش کا آغاز بھی

دیگر تنقیدی مضامین اور جائزے,

حجاب امتیاز علی کے افسانوں میں رومانوی رویہ

حجاب امتیاز علی کے افسانوں میں رومانوی رویہ رومانیت کو کلاسیکیت کے اعتدال ، میانہ روی ، عقلیت پرستی اور توازن کے اصرار کے خلاف بغاوت قرار دیا جاتا ہے کیوں کہ یہ مروجہ اصولوں کی توڑ پھوڑ اور شکست وریخت من پسند جہاں کی تخلیق کو اپنا نصب العین بناتی ہے۔ جب کہ دوسری

دیگر تنقیدی مضامین اور جائزے

ناول حاصل گھاٹ کا تنقیدی جائزہ

ناول حاصل گھاٹ کا تنقیدی جائزہ ناول حاصل گھاٹ بانو قدسیہ کا تخلیق کردہ ایک ایسا ناول ہے جسے کئی اصحاب ناولٹ کا نام بھی دیتے ہیں، یہ ناول ۲۰۰۳ء میں لکھا گیا ۔ یہ ناول ۲۳۶ صفحات پر مشتمل ہے۔ اس ناول کو بانو قدسیہ نے ہجرت کرنے والوں سے منسوب کیا ہے اس

اردو نثر,

ناول شہر لازوال، آباد ویرانے کا تنقیدی جائزہ

ناول شہر لازوال، آباد ویرانے کا تنقیدی جائزہ بانو قدسیہ کے مقبول عام ناولوں میں ان کے آخری ناول شہرر لازوال ، آباد ویرانے کو نہایت اہمیت حاصل ہے۔ یہ ناول ۲۰۱۱ء میں لکھا گیا اور یہ ناول ۵۷۶ صفحات پر مشتمل ہے۔ اس ناول کو باقی ناولوں کے مقابلے میں منفرد ناول قرار دیا

اردو نثر,

بانو قدسیہ کے ناولٹ موم کی گلیاں کا تنقیدی جائزہ | از ڈاکٹر شاہینہ یوسف

بانو قدسیہ کے ناولٹ موم کی گلیاں کا تنقیدی جائزہ یہ ناولٹ بانو قدسیہ کا ایک بہترین ناولٹ ہے جون۲۰۰۰ ء میں تحریر کیا گیا۔ یہ ناولٹ ۹۰ صفحات پر مشتمل ہے۔ اختصار کے باوجود اس ناولٹ کو نو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ ناولٹ کی شروعات تقسیم سے پہلے گھر کے رہن

اردو نثر

بانو قدسیہ کے ناول پروا کا تنقیدی جائزہ | از ڈاکٹر شاہینہ یوسف

بانو قدسیہ کے ناول پروا کا تنقیدی جائزہ ناولٹ پر وا:بانو قدسیہ کی تخلیق "پر وا“ اردو ناول نگاری کی تاریخ میں ایک اہم کتاب تسلیم کی جاتی ہے۔ یہ ناولٹ ۱۲۸ صفحات پر مشتمل ہے۔ یہ ناولٹ ۱۹۹۵ء میں منظر عام پر آیا۔ یہ صحیح ہے کہ یہ ناولٹ اُس درجہ کو نہ پہنچ

ناول

بانو قدسیہ کے ناولٹ ایک دن کا تنقیدی جائزہ | از ڈاکٹر شاہینہ یوسف

بانو قدسیہ کے ناولٹ ایک دن کا تنقیدی جائزہ ناولٹ ایک دن :ناول ایک دن ۱۹۹۵ء کی تحریر کردہ تخلیق ہے، جو ۱۰۸ صفحات پر مشتمل ہے، یہ ناول ” ” شہرے بے مثال اور ناول راجہ گدھ سے مختصر ہے جس کی بنا پر اسے ناولٹ کا نام بھی دیا جا سکتا ہے۔ جہاں

ناول,

ناول راجہ گدھ کا تنقیدی جائزہ | از ڈاکٹر شاہینہ یوسف

ناول راجہ گدھ کا تنقیدی جائزہ ناول راجہ بانو قدسیہ کا شاہکار ناول ہے جو ۱۹۸۱ء میں لکھا گیا۔ اس ناول کو اگر بانو قدسیہ کے فن کی معراج کہا جائے تو غلط نہ ہوگا ۔ یہی وہ ناول ہے جس نے بانو قدسیہ کو اردو ناول نگاری میں وہ مقام عطا کیا جس کی

ناول