اردو عروض ارتقائی مطالعہ pdf
اردو عروض ارتقائی مطالعہ pdf Visit Professor of Urdu
اردو زبان اور ادب ڈاکٹر مسعود حسیبن pdf Visit Professor of Urdu
اردو میں جدید نثر اور سرسید اردو میں جدید نثر کی ابتدا انیسویں صدی میں ہوئی اور اس کی ابتدا غالب سے پہلے سرسید نے کی۔ سرسید کے بھائی سید محمد نے ایک اخبار سید الاخبار” 1842 ء کے قریب قریب نکالا، اس میں سرسید نے فارسی کے علاوہ اردو میں بھی مضامین لکھے۔ غالب
زبان اور انسانی معاشرہ، اردو زبان جس طرح کائنات میں حیات کا ارتقا خود انسان کے ارتقا کی تاریخ بن جاتا ہے، اس طرح زبان کا ارتقا کسی تہذیب کی تاریخ کا زریں باب بن جاتا ہے۔ انسان اور حیوان میں یہی فرق ارتقا سے ہے کہ انسان کے پاس بولتی ہوئی ہے، یہی زبان
ادبی تحریک سے کیا مراد ہے؟ تحریک جمود کی یک رنگی کو توڑ کر ہمہ رنگی اور تنوع پیدا کرنے کا عمل ہے اور اس کی تہہ میں کوئی نہ کوئی عصر ضرور کارفرما ہوتا ہے۔“معاشرتی، سیاسی اور دینی تبدیلیاں انسانی ارتقا میں بڑا اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انسانی زندگی حرکت اور عمل سے
زبان کیا ہے؟
لفظ زبان فارسی کا ہے اور اسم مونث ہے۔زبان ایک گوشت کا ٹکڑا ہے جس کے ذریعے ہم کھاتے پیتے ہیں ، زبان میں اللہ تعالی نے بولنے کی صلاحیت رکھی ہے۔ جس طرح انسان کا ہر عضو با کمال ہے جیسے آنکھ کو دیکھنے، ناک کو سونگھنے، کان کو سنے، اس طرح زبان کو
بابائے اردو۔۔۔ ایک نظر میں آباوااجد: ہندو، کا ئیستھ مشرف بہ اسلام : دور شاہ جہان میں والد :مرحوم شیخ علی حسین بڑے بھائی: شیخ ضیاء الحق مرحوم، جرنلسٹ: 56-1846–1935 ء چھوٹے بھائی: شیخ احمد حسن (ریٹائر ڈ انجنیر بھوپال ) مقیم لالوکھیت ، کراچی ہا پورڑ ضلع میرٹھ تاریخ ولادت: 20 اگست 1870ء ابتدائی
سندھ میں اردو کارومنڈل، مالابار اور جنوبی ہند کے بعض دوسرے ساحلی علاقوں میں مسلمانوں کی آمد ورفت سے قطع نظر، سب سے پہلے مسلمان بڑی تعداد میں محمد بن قاسم کی قیادت میں شمال مغرب کے بحری راستے سے ہندوستان میں داخل ہوئے اور 711ء میں سندھ کو فتح کر کے اسے اسلامی حکومت
اُردو اور فارسی فارسی زبان تمام زبانوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ میٹھی زبان تسلیم کی گئی ہے اور عام طور پر جب کبھی کوئی فارسی کی چیز پیش کی جاتی ہے تو "قند فارسی“ کہا جاتا ہے اور یہ بلا وجہ نہیں۔اس زبان کی خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں:یہ زبان آسان اور سہل الفہم
اُردو کے آغاز وارتقا کا سلسلہ عام طور پر ہندوستان میں مسلمانوں کی آمد اور ان کی یہاں سکونت پذیری سے جڑا ہے۔ مسلمانوں کی آمد نے ہند آریائی زبانوں کی ترقی کی رفتار کو تیز تر کر دیا اور ان کے یہاں قیام کرتے ہی ہندوستان کے مختلف علاقوں میں مختلف زبانیں چک انھیں