یا شخصیت و فن: پاکستانی ادب کے معمار سیریز از ڈاکٹر pdf
یا شخصیت و فن: پاکستانی ادب کے معمار سیریز از ڈاکٹر | PDFYa Shakhsiyat o Fun Pakistani Adab ke Muammar Series az Doctor Visit Professor of Urdu
یا شخصیت و فن: پاکستانی ادب کے معمار سیریز از ڈاکٹر | PDFYa Shakhsiyat o Fun Pakistani Adab ke Muammar Series az Doctor Visit Professor of Urdu
خوشحال خان خٹک حیات اور خدمات خوشحال خان خٹک1022ھ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام شہباز خان تھا جو اپنے قبیلے کے سردار اور منصب دار تھے۔ خوشحال بابا کے دادا‘ا ئیکی خان اور پردادا ملک اکوڑ خان تھے۔ قصبہ اکوڑہ انہیں کے نام پر ہے۔ ملک اکوڑ خان کو مغل شہنشاہ اکبر
بابا فرید الدین مسعود شکر گنج عہد سلاطین جو پنجاب پر غزنوی تسلط سے شروع ہو کر ابراہیم لودھی کی بابر کے ہاتھوں شکست تک پھیلا ہوا ہے پنجابی شاعری میں صرف بابا فرید ہی کا نام لیا جا سکتا ہے۔ اگر چہ یہ بات بعید از قیاس ہے کہ بابا صاحب کے علاوہ یہاں
برق بلا کی آفت ہوںمعصوموں کی رفاقت ہوںشیرینی کا شربت ہوںتلخ نوا کی شامت ہوںاک ملت اک اُمت ہوںاپنے خدا کی رحمت ہوں ترجمه: خاطر غزنوی امیر حمزہ شنواری (1907ء ۔ 1994ء) امیر حمزہ شنورای 1930 ء تک اردو میں شاعری کرتے رہے مگر اس کے بعد اپنے مرشد پیر عبدالستار شاہ کے حکم پر
شفیع عقیل سوانح اور خدمات پنجابی ادب کو اردو میں متعارف کرانے کے سلسلے میں شفیع عقیل کا نام بہت نمایاں ہے۔ انہوں نے پنجاب رنگ (مطبوعہ 1968 ء )اور پنجابی کے پانچ قدیم شاعر( مطبوعہ 1970ء )میں پنجابی شعراء اور ان کے شعری کارناموں کا تفصیل سے تعارف کرایا ہے۔ ان کی کتابیں پنجاب
امیر کروڑ حیات اور خدمات موضوع ” امیر کروڑ حیات اور خدمات” کا تعارف ، پشتو زبان و ادب کی تاریخ کے یونٹ میں آپ نے پڑھا ہوگا کہ اسلامی دور کا پہلا معلوم شاعر امیر کروڑ تھا۔ پورا نام تاریخ نے امیر کروڑ جہان پہلوان سوری محفوظ کیا ہے۔ یہ دوسری صدی ہجری 139
ہاشم شاه تعارف اور خدمات موضوع "ہاشم شاه تعارف اور خدمات” کا تعارف ، وارث شاہ کی طرح اس عظیم شاعر کے حالات زندگی بھی بہت کم معلوم ہوئے ہیں۔ کوئی ان کو مہا راجہ رنجیت سنگھ کا دوست ظاہر کرتا ہے تو کوئی درباری شاعر اور کوئی دونوں باتوں سے انکار کرتا ہے۔ محتاط
حافظ برخوردار موضوع "حافظ برخوردار” کا تعارف ،اس نام کے یوں تو متعدد شاعر ہوئے ہیں لیکن اولیت قصہ مسلمانی والے کو حاصل ہے۔ ان کی تین منظوم پنجابی تصنیفات ملتی ہیں ۔ فرائض ورثہ، یوسف زلیخا اور قصہ مرزا صاحباں۔ اول الذکر ہیں جیسا کہ نام سے ظاہر ہے۔ اسلامی قانون وراثت کی بنیادی
وارث شاہ (1722 تا 1798) وارث شاہ جن کی شہرت کا باعث ان کی تصنیف ہیر ہے۔جنڈیالہ شیر خان کے رہنے والے تھے جو ضلع شیخوپورہ کا ایک گاؤں ہے۔ ان کے حالات زندگی اس قدر تاریکی میں ہیں جس قدر ان کی ناموری کا آفتاب روشن ہے۔ ان کی تصنیف میں جس طرح جنڈیالہ
حضرت نوشہ گنج بخش حضرت نوشہ گنج بخش یکم رمضان 959 ہجری بمطابق 21 اگست 1552 تحصیل پھالیہ ضلع گجرات کے ایک گاؤں گھوگا نوالی میں پیدا ہوئے ۔ نام حاجی محمد، لقب نوشہ اور خطاب گنج بخش بھورے والا تھا۔ والد سید علاء الدین الا نمازی قاری کے شاعر تھے۔ موضوع جاکو تارڑاں کے