دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام)

دور جدید کے تخلیق کار کے زمرے میں آپ کو اردو ادب کے موجودہ دور کے لکھاریوں کا بھیجا گیا کام دیکھنے کو ملے گا۔

علی اکبر ناطق کے افسانوں میں دیہی پنجاب کے دیہی مسائل کا بیان

علی اکبر ناطق کے افسانوں میں دیہی پنجاب کے دیہی مسائل کا بیان | Depiction of Rural Issues of Punjab in Ali Akbar Natiq’s Short Stories نوجوان افسانہ نگار، شاعر اور ناول نگار علی اکبر ناطق اوکاڑہ کے قریبی گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔ وہاں کے گورنمنٹ کالج اوکاڑہ سے ایف اے کیا۔ معاشی حالات […]

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام), ,

علی اکبر ناطق کے افسانوں میں پنجاب کے دیہی سماج کی عکس بندی

علی اکبر ناطق کے افسانوں میں پنجاب کے دیہی سماج کی عکس بندی افسانہ اپنے دور کا آئینہ ہو تا ہے اور اردو افسانے کے ہر دور میں سماج کی مثبت رہنمائی کا فریضہ انجام دیا ہے۔ داستان ناول اور افسانہ اردو ادب کے مختلف ہے۔جیسے جیسے انسان کے شعور اور ذوق میں تبدیلی آتی

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),
افسانہ خطرہ

افسانہ خطرہ از محمد عمران شاہ

سخت سردی کا موسم ،چاروں طرف دھوٸیں کی لپیٹ میں احسن اپنے دونوں ہاتھ اپنی بادامی آنکھوں پر رکھ کر کانپتا ہوا دکھاٸی دیا۔اس کی آنکھوں سے شدید پانی بہہ رہا تھا۔اس نے دھوٸیں سے نکلنے کی بھرپور کوشش کی مگر بے اختیار رہا اور علی کو آواز دی۔ احسن۔ علی دوست جلدی آٶ میری

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),
اک یاد گار سفر

اک یاد گار سفر | مختصر سفر نامہ

مرکزی دروازے کے شمالی پہلو میں گوناگوں پھولوں سے آراستہ ایک ننھا نہایت خوبصورت بغیا اپنی شایان شان ہر آن ہر کس وناکس کی توجہ اپنی طرف مبذول کرواتا۔ گلابِ خنداں نے رونق کو دوبالا کر رکھا تھا۔گھر کا بیرونی حصہ تو حسین تھا ہی اندرونی منظر نے بنگلے کے حسن کو چار چاند لگا

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام)

افسانچہ امید کی کرن از مریم اشرف

افسانچہ امید کی کرن دروازے پر دستک ہوئی آج پھر دانش کے اخبار نہیں بکے تھے وہ پرشانی کی حالت میں سامنے بنگلے پر دستک دیتا ہے کون ؟ دروازہ کھولتا ہے جی بیٹا کس سے ملنا ہے چوکیدار نے کہا جی گھر کے مالک سے ملنا ہے. دانش نے کہا اچھا میں بلاتا ہوں

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),
تعارف ڈاکٹر شاہد رضوان

تعارف ڈاکٹر شاہد رضوان از سانول رمضان

تعارف ڈاکٹر شاہد رضوان    ابھی مبہم ہیں خدوخال مرے کوزہ گر   کوئی دن اور مجھے چاک پہ رکھا جائےشاہد رضوان                                                   معروف شاعر، ناول نگار، افسانہ نگار،انشائیہ نگار اور خاکہ نگار _ ڈاکٹر شاہد رضواننام شاہد رضوان اور تخلص ” شاہد "15 فروری 1975ء تحصیل  چیچاوطنی(ضلع ساہیوال، پنجاب، پاکستان) کے نواحی گاوں (36/14۔ایل)  کے ایک

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام), ,

غزل تمہاری یاد کی قالین دل پہ گھاس اگے

تمہاری یاد کی قالین دل پہ گھاس اگےترا نشاں بھی نہ ہو اور تیری آس اگے تجھے بھی عشق کا مفہوم پھر سمجھ آۓتو کربلا میں ہو اور تیرے لب پہ پیاس اگے وہ اس سے اپنے برہنہ بدن کو ڈھانپ سکےغریب۔شہر کی بیٹی کے سر کپاس اگے تمھارے بعد چمن وحشتوں نے گھیر لیاتمھارے

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),
اُردو زبان کی افادیت اور زوال پسندی

اُردو زبان کی افادیت اور زوال پسندی

اُردو زبان کی افادیت اور زوال پسندی ہماری روز مرہ زندگی میں زبان نہایت اہم کردار ادا کرتی ہے۔زبان اظہارِ رائے کا سب سے حسین اور بہترین ذریعہ ہے۔ کسی بھی ملک کی قومی زبان اُس کی پہچان ہوتی ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی اُس کی قومی زبان پر منحصر ہوتی ہے۔ آج

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام)
افسانہ ازیت

افسانہ ازیت از تہنیت نزیر

افسانہ ازیت اج پھر اس نے اپنے جسم میں گھاؤ لگا دیے تھے وہ خون کے گھونٹ پی کر اپنے وجود کی کرچیاں سمیٹنے لگی خدا جانے اسے خود کو نوچ کر کیا لذت ملتی تھی دل کو کیا سرور ملتا تھا وہ کس لیے اتنی اذیت پسند تھی کہ ہر بار وہ خود اپنی

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),