دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام)

دور جدید کے تخلیق کار کے زمرے میں آپ کو اردو ادب کے موجودہ دور کے لکھاریوں کا بھیجا گیا کام دیکھنے کو ملے گا۔

نظم: چہرہ تیرا پھول یا گلاب ہے

چہرہ تیرا پھول یا گلاب ہےہاتھ میں دودھ یا شراب ہے دنیا کی زندگی تو بس اک سراب ہےبہک جائے اگر اس کے لئے عذاب ہے وہ شکل سے لگتی نواب ہےاس کی مجبوری بھی لا جواب ہے اس کا چہرہ کوئی گلاب ہےلگایا اس نے جو حجاب ہے بے پردگی بس اک عذاب ہےجو […]

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),

نظم: وہ اک بار دیدار کرنے آیا تھا

وہ اک بار دیدار کرنے آیا تھاوہ موسم سنگار کرنے آیا تھا وہ رب سے بات ہر بار کرنے آیا تھایا شاید دل کی مراد بھرنے آیا تھا لگا جیسے عیادت بیمار کرنے آیا تھایا کوئی چیز کی تاوان بھرنے آیا تھا غربت گھر کو سنگسار کرنے آیا تھایا زمانہ اس کو ملنگسار کرنے آیا

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),

کر کے مجھ پہ وہ سرسری سی نگاہ بولے

کر کے مجھ پہ وہ سرسری سی نگاہ بولےآسماں سراپائے انتظار ہے کہ ستارہ بولے نہ کوئی قدر شناس، نہ کوئی سخن ور یہاں پرایسی بے ذوق بزم میں کیا یہ دل بیچارہ بولے نہ کوئی جرم، نہ خطا پھر بھی پائی بڑی سزامقتل شہر میں چار سو بے گناہ لہو ہمارا بولے پوچھا جو

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام), ,

نظم "میں قلم کار ہوں”

میں قلم کار ہوں میں باوقار ہوںمیں حیادار ہوں میں وفادار ہوں میں با اختیار ہوں میں ہر اک بار ہوںمیں رب سے مانگوں گی میں دعوے دار ہوں میں مٹی کا کھلونا ہوںمیں زرد پتوں کا ملاپ ہوںجو تیز ہوا اور دھوپ سہےعجب بیمار ہوں ،میں قلمکار ہوںآرزو!میں اپنے قلم کی اک تلوار ہوںجو

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),

نظم "لمبی لمبی گھاس ہو”

لمبی لمبی گھاس ہولگائی رب سے آس ہو یہ ہوا اور موسم پاس ہوکبھی نا دل اداس ہو جوانی میں جو حساس ہووہ بندہ رب کا خاص ہو جو بندہ اس کا خاص ہووہ پھول جیسے کپاس ہو خوشی و یا پھر یاس ہوآرزو ہر موڑ پر رب کی خاص ہو از قلم (سدرہ میر

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),

افسانہ "فیصلہ” طاہر سجاد

افسانہ "فیصلہ” طاہر سجاد | Afsana: "Faisla”Az Qalam Tahir Sajjad افسانہ "فیصلہ” طاہر سجاد وہ لکڑیاں اٹھانے کا کہہ کر چھوٹے صحن کی طرف چل دی۔۔۔۔آج میں اسے قتل کر دوں گی۔۔۔۔نہیں یہ غلط ہے۔۔۔۔یہ زندہ رہنے کا حق دار نہیں ہے۔۔۔۔لیکن پھر بھی میرا سہاگ ہے ۔۔۔۔۔آگ لگے ایسے سہاگ کو جس کے ساتھ

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام)

فسانہ نقاب از سدرہ میر اکبر

نقابعلی کے آفس میں دو لڑکیاں کام کرتی ہیں.. رباب اور دوسری حیا..رباب ایک ماڈرن لڑکی ہے جو نئے نئے ڈیزائن کے کپڑے خود پر آزماتی ہے اور ھر کسی کو اپنے فیشن کی وجہ سے اپنی طرف مائل کرتی ہے ہر کوئی اسے زیادہ فوقیت دیتا ہے..دوسری طرف حیا ہے جو ہر وقت نقاب

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام), ,

معاشرہ ترقی میں یا تنزلی میں ؟

معاشرہ ترقی میں یا تنزلی میں ؟ | Muashra: Taraqqi Mein ya Tanzuli Mein مصنفہ تہنیت نزیر وطن عزیز کو جہاں دیگر مسائل درپیش ہیں وہاں پر ایک اہم مسئلہ اج کے معاشرے کا ہے جس کا نوجوان ملک و قوم کا ہیرو تو ہے مگر کف افسوس !! اج کا نوجوان خاص کر مرد

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام), , ,

افسانہ : فحاشی اور ہمارا سماج

افسانہ : فحاشی اور ہمارا سماج | Short Story: Obscenity and Our Society مصنف طــاہــــــر قــــرار شکیلہ انتہاٸی دل جمی سے اٹھ گٸی۔ اس کو پتہ تھا۔ کہ اس سے پہلے بھی کٸی رشتے آٸے تھے اور سبھی انکار کرکے چلے گٸے تھے۔ بدکردار اور فحاش عورت سے بلا کون بیاہ کرےگا؟؟ لیکن شکیلہ نے

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),

افسانہ: دو لوگوں کی سچی محبت

افسانہ: دو لوگوں کی سچی محبت | Short Story: The True Love of Two People وہ دونوں کلاس فیلو تھے‘ لڑکی پوری یونیورسٹی میں خوبصورت تھی اور لڑکا تمام لڑکوں میں وجیہہ‘ دونوں ایک دوسرے سے ٹکراتے رہے اور آخر میں دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو گئے‘ معاملہ رومیو جولیٹ جیسا تھا‘

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),