مرثیہ

میر انیس اور ان کی مرثیہ نگاری

کتاب کا نام: شعری اصناف تعارف و تفہیمکوڈ : 9003صفحہ: 206موضوع: میر انیس اور ان کی مرثیہ نگاری مرتب کردہ: ثمینہ شیخ میر انیس اور ان کی مرثیہ نگاری میر ببر علی انیس ۱۸۰۳ء میں فیض آباد میں پیدا ہوئے ” واقعات انیس کے مؤلف میر مہدی حسن احسن لکھنوی کے مطابق میر انیس کے […]

مرثیہ, ,

مرثیہ تاریخی حوالے سے

کتاب کا نام: شعری اصناف تعارف و تفہیمکوڈ : 9003صفحہ: 201موضوع: مرثیہ تاریخی حوالے سے مرتب کردہ: ثمینہ شیخ مرثیہ تاریخی حوالے سے میر تقی میر نے نکات الشعرا میں ابتدائی مرثیہ خواں اور مرثیہ گو شعرا کا تذکرہ کیا ہے ۔ ان میں میرامانی، میر عاصی، میر آل علی درخشان ، سکندر صبر ،

مرثیہ,

مرثیے کا تعارف

کتاب کا نام: شعری اصناف تعارف و تفہیم،کوڈ : 9003،صفحہ: 200،موضوع: مرثیے کا تعارف، مرتب کردہ: ثمینہ شیخ مرثیے کا تعارف اردو شاعری میں مرثیہ نظم کی وہ صنف ہے جس میں کسی مرنے والے کی خوبیاں اور محاسن بیان کیے جاتے ہیں۔ لغت میں مرثیہ کے معنی ہیں مرنے والے کی تعریف و توصیف

مرثیہ,

مرثیے کی تعریف

کتاب کا نام اُردو شاعری 2کوڈ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔5608صفحہ نمبر 51….54 مرتب کردہ ……… AlyanaKaLimمرثیے کی تعریف مرثیے کی تعریف مرثیہ عربی لفظ ” رثاء سے مشتق ہے۔ جس کے لغوی معنی ” ” مرنے والے پر رونے آہ وزاری کرنے اس کی خوبیاں بیان کرنے کے ہیں۔ شعری اصلاح میں مرثیہ اس صنف شعر کو کہتے

مرثیہ,