دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری)

مجموعہ اددھ کھلا دریچہ انتخاب از سانول رمضان

اددھ کھلا دریچہ انتخاب ۔۔۔۔۔میں وہ جھوٹا ہوںکہ اپنی شاعری میں آنسووں کا ذکر کرتا ہوںمگر روتا نہیں ۔۔۔۔(میں اور تو)۔۔۔۔۔اپنے آپ سے لڑتے لڑتے ایک زمانہ بیت گیااب میں اپنے جسم کے بکھرے ٹکڑوں کے انبار پہ بیٹھاسوچ رہا ہوں ۔۔۔میرا ان سے کیا رشتہ ہے؟(یادوں کی زنجیریں)۔۔۔۔۔۔🍀🍀🍀۔۔۔۔۔۔دم گھٹا جاتا ہے ان شہروں کی […]

مجموعہ اددھ کھلا دریچہ انتخاب از سانول رمضان Read More »

عشق

در اقبال سے عشق کی ایک جھلک از محسن خان

در اقبال سے عشق کی ایک جھلک عشق کا ایک انداز دنیا کو حضرت سمیہ رضی اللہ عنھا نے سکھایا کہ کس طرح مشرکین مکہ کے مظالم سہتے سہتے ابو جہل کی برچھیوں کو اپنے نازک بدن پر جھیل کر اسلام کی پہلی شہید ہونے کی سعادت پائی … حضرت بلال حبشی نے تپتے انگاروں

در اقبال سے عشق کی ایک جھلک از محسن خان Read More »

گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ

مثنوی گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ اور خلاصہ

گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ اور خلاصہ گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ (1254ھ مطابق 1839ء) مثنوی گلزار نسیم پنڈت دیا شنکر نسیم کی لکھی ہوئی ایک عشقیہ مثنوی ہے جو لکھنوی تہذیب کی آئینہ دار ہے۔ مثنوی گلزار نسیم کی کہانی ” قصہ گل بکاولی کے نام سے مشہور ہے۔ مثنوی گلزار نسیم میں گل

مثنوی گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ اور خلاصہ Read More »

اردو مرثیہ تعریف مفہوم اور آغاز و ارتقاء

اردو مرثیہ تعریف مفہوم اور آغاز و ارتقاء

اردو مرثیہ تعریف مفہوم اور آغاز و ارتقاء مرثیہ تعریف و مفہوم مرثیہ عربی زبان کا لفظ ہے جو رثا سے نکلا ہے۔ رثا بین یعنی آہ و بکا کو کہتے ہیں۔ رثا ان اشعار کو کہتے ہیں جن میں مرنے والوں کا ماتم کیا جائے ۔ مرثیہ اصطلاح میں بالعموم اس نظم کو کہتے

اردو مرثیہ تعریف مفہوم اور آغاز و ارتقاء Read More »

فراق گورکھپوری

فراق گورکھپوری کی شخصیت شاعری اور مختلف ناقدین کے آراء

فراق گورکھپوری کی شخصیت شاعری اور مختلف ناقدین کے آراء فراق گورکھپوری کی شخصیت فراق گورکھپوری(1982- 28 اگست 1896ء) فراق کا نام رگھوپتی سہائے تھا اور فراق تخلص۔ فراق 28 اگست 1896 میں بنواریار بانس گاؤں ضلع گورکھپور کے کپور میں پیدا ہوئے تھے۔ فراق کا انتقال 1982ء میں دہلی میں حرکت قلب رکنے کی

فراق گورکھپوری کی شخصیت شاعری اور مختلف ناقدین کے آراء Read More »

مثنوی قطب مشتری کا خلاصہ اور تنقیدی جائزہ

مثنوی قطب مشتری کا خلاصہ اور تنقیدی جائزہ

مثنوی قطب مشتری کا خلاصہ اور تنقیدی جائزہ ملا اسد اللہ و جہی (پیدائش 1566ء ۔ وفات 1659ء)نام اسد اللہ اور خلص و جہی تھا۔ملا وجہی کے تخلص کے سلسلے میں ڈاکٹر جمیل جالبی کا مانا ہے کہ انہوں نے وجہی، وجیہی اور وجیہہ تینوں تخلص استعمال کیے ہیں ۔ جمیل جالبی کے مطابق قطب

مثنوی قطب مشتری کا خلاصہ اور تنقیدی جائزہ Read More »

مثنوی کدم راؤ پدم راؤ

مثنوی کدم راؤ پدم راؤ کا خلاصہ اور تنقیدی جائزہ

مثنوی کدم راؤ پدم راؤ کا خلاصہ اور تنقیدی جائزہ مثنوی کدم راؤ پدم کا تنقیدی جائزہ نظامی بیدری اور کدم راؤ پدم راؤزمانہ تصنیف 825 ھ اور 839 ھ مطابق 1421ء 1435 ء کا درمیانی حصہ)مثنوی کدم راؤ پدم راؤ اردو زبان کی پہلی طبع زاد مثنوی ہے۔ مثنوی کدم راؤ پدم راؤ بہمنی

مثنوی کدم راؤ پدم راؤ کا خلاصہ اور تنقیدی جائزہ Read More »

مثنوی

اردو مثنوی تعریف، مفہوم، اقسام اور تفصیلی ارتقاء

اردو مثنوی تعریف، مفہوم، اقسام اور تفصیلی ارتقاء مثنوی کا فن مثنوی کے لغوی اور اصطلاحی مفہوم مثنوی کے لغوی معنی دو۔ دو کے ہیں۔مثنوی اس طویل نظم کو کہتے ہیں جس میں کوئی قصہ یا کوئی واقعہ تسلسل کے ساتھ بیان کیا گیا ہو۔ مثنوی ایک بیانیہ صنف ہے۔مثنوی کو بیانیہ شاعری کی معراج

اردو مثنوی تعریف، مفہوم، اقسام اور تفصیلی ارتقاء Read More »

سحر البیان کا خلاصہ اور تنقیدی مطالعہ

سحر البیان کا خلاصہ اور تنقیدی مطالعہ

مثنوی سحر البیان کا خلاصہ اور تنقیدی مطالعہ سحر البیان کا تعارف اور خلاصلہ سحر البيان ایک تنقیدی مطالعہ ڈاکٹر عبادت بریلوی کی کدو کاوش "سحر البیان ایک تنقیدی مطالعہ” یونیورسٹی اورینٹل کالج لاہور سے چھپی۔ میر حسن کی لا زوال مثنوی سحر البیان کا تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے اس کا موضوع بے نظیر اور

سحر البیان کا خلاصہ اور تنقیدی مطالعہ Read More »

سودا کی قصیدہ نگاری

سودا کی قصیدہ نگاری

سودا کی قصیدہ نگاری کا تنقیدی جائزہ سودا کی قصیدہ نگاری کا تعارف مصحفی نے سودا کو قصیدے کا نقاش اول، زبان کا حاکم ، قصیدے اور ہجو کا بادشاہ بتایا ہے۔ اور محمد حسین آزاد نے قصیدہ نگاری میں ان کی عظمت کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا ہے :- (اول اول قصائد کا کہنا

سودا کی قصیدہ نگاری Read More »

Scroll to Top