اردو ادب اور نوتاریخیت نسیم حجازی کے منتخب ناولوں کا ایک مطالعہ، مقالہ نگار؛ اسرار احمد خان.pdf
اردو ادب اور نوتاریخیت نسیم حجازی کے منتخب ناولوں کا ایک مطالعہ، مقالہ نگار؛ اسرار احمد خان.pdf
کتب، مقالاجات، اسائنمنٹ، آرٹیکلز وغیرہ
اردو ادب اور نوتاریخیت نسیم حجازی کے منتخب ناولوں کا ایک مطالعہ، مقالہ نگار؛ اسرار احمد خان.pdf
پس منظر اردو افسانے کا آغاز و ارتقاء اردو میں مختصر افسانہ ناول کی طرح مغرب سے آیا اور اتنی تیزی سے پروان چڑھا کہ دیکھتے ہی دیکھتے ، نثر کی تقریبآ ساری تخلیقی اصناف پر حاوی ہو گیا۔ آج اس کی روایت اتنی روشن، جاندار اور محکم نظر آتی ہے کہ اس روایت پر
ادب اپنے عہد اور اس سے متعلق افراد کے نظریات، خیالات اور تحریکات کا عکاس ہوتا ہے ، انسانی تاریخ اور سماج دونوں ادب پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ جب ہم اردو افسانے کی تاریخ پر نگاہ ڈالتے ہیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ زندگی کا تغیر ادب کو متاثر کرتا ہے۔ ادب اور سماج
سوانحی حالات آغا حشر کاشمیری کا پورا نام آغا محمد شاہ حشر کاشمیری ہے۔ ان کا آبائی وطن کشمیر تھا۔ ان کے بزرگوں میں سے سید حسن شاہ اور سید عزیز اللہ شاہ شالوں کی تجارت کے سلسلہ میں بنارس آئے اور وہیں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ بعد میں آغا حشر کے والد غنی
ناول اور تاریخ ناول اور تاریخ کی موضوعی نوعیت ایک ہی ہوتی ہے۔ دونوں کا موضوع انسانی زندگی اور کارنامے ہوتے ہیں۔ دونوں خواب و خیال کی رومانی فضاؤں سے نیچے اتر کر واقعی اور حقیقی زندگی کے واقعات و حالات سے اپنے فن کی تعمیر میں کام لیتے ہیں۔ تاریخ تاریخ کیا ہے؟ گزرے
دوستو ایک بار آپ امیجن کرو کہ اپ کیسا محسوس کرو گے کہ جب آپ کو کوئی ایسا راستہ مل جائے کہ جہاں آپ صرف اور صرف سات دنوں میں اپنی زندگی بدل دو یعنی ان سات دنوں میں آپ ایک ایسے انسان بن جاؤ جیسا انسان آپ بننا چاہتے تھے لیکن کسی نہ کسی
داستان کی تعریف داستان فارسی زبان کا لفظ ہے۔ داستان قصے اور کہانی کی ارتقائی شکل ہے۔ داستان تخیلاتی اور غیر حقیقی قصے کا نام ہے جس میں پریوں کی کہانیاں اور مافوق الفطرت عناصر بیان کئے جاتے ہیں اس کی بنیادی خصوصیت طوالت ہے اور اس میں مرکزی قصہ ایک ہوتا ہے مگر اس
موضوعات کی فہرست انتظار حسین ایک نظر میں نام: انتظار حسین ولادت:18 دسمبر ۱۹۲۳ء ڈبائی ضلع بلند شہر ( اتر پریش) والد:مولوی منظر علیوالدہ: صغرا بیگمدادا:مولوی امجد علینانا: وصیت علی تعلیم ابتدا میں گھر پر ہی تعلیم پائی۔ پھر ہاپوڑ آ کر ساتویں آٹھویں جماعت میں داخل ہوئے۔اور وہاں سے میٹرک کا امتحان پاس کیا