اردو شاعری

کوئی تو غور سے سنتا ہے داستاں اپنی، ہماری اور بھی کچھ کھڑکیاں کھلی ہوئی ہیں | سانول رمضان

دلوں کے بیچ یونہی دوریاں بنی ہوئی ہیںہمارے ہونٹوں پہ اب پپڑیاں جمی ہوئی ہیں ضرور گل سے کوئی ہاتھ کر گیا ہو گاکہ زیر- نخل کئی پتیاں گری ہوئی ہیں یہ انتظام کسی خاص کے لیے تو نہیںکواڑ بند ہیں اور بتیاں بجھی ہوئی ہیں ہم ایسے خانہ بدوشوں کو بھی ٹھکانہ ملاکہ اپنے […]

اردو شاعری

مجموعہ اددھ کھلا دریچہ انتخاب از سانول رمضان

اددھ کھلا دریچہ انتخاب ۔۔۔۔۔میں وہ جھوٹا ہوںکہ اپنی شاعری میں آنسووں کا ذکر کرتا ہوںمگر روتا نہیں ۔۔۔۔(میں اور تو)۔۔۔۔۔اپنے آپ سے لڑتے لڑتے ایک زمانہ بیت گیااب میں اپنے جسم کے بکھرے ٹکڑوں کے انبار پہ بیٹھاسوچ رہا ہوں ۔۔۔میرا ان سے کیا رشتہ ہے؟(یادوں کی زنجیریں)۔۔۔۔۔۔🍀🍀🍀۔۔۔۔۔۔دم گھٹا جاتا ہے ان شہروں کی

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری),
عشق

در اقبال سے عشق کی ایک جھلک از محسن خان

در اقبال سے عشق کی ایک جھلک عشق کا ایک انداز دنیا کو حضرت سمیہ رضی اللہ عنھا نے سکھایا کہ کس طرح مشرکین مکہ کے مظالم سہتے سہتے ابو جہل کی برچھیوں کو اپنے نازک بدن پر جھیل کر اسلام کی پہلی شہید ہونے کی سعادت پائی … حضرت بلال حبشی نے تپتے انگاروں

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری), ,

اردو شاعری کا اہم کردار قاصد کون ہے؟

اردو شاعری کا اہم کردار قاصد کون ہے؟ پیغام لانے اور لے جانے والے کو قاصد کہتے ہیں اب یہ پیغام منہ زبانی بھیجا جارہا ہو یا کسی خط پتر کے ذریعے، پہلے زمانے میں کاغذ بھی دستیاب نہیں تھا۔ مشینی کاغذ تیار نہیں ہوتا تھا ہاتھ سے کاغذ بناتے تھے اس میں دیر بھی

اردو شاعری,

فرشتے کون ہیں؟

اردو شاعری کا اہم کردار فرشتے فرشتے وہ غیبی مخلوق ہیں جو قدرت کے کاموں میں حصہ لیتے اور ان کو خدائی ہدایات کے مطابق انجام دیتے ہیں وہ پاک روحیں اور مقدس وجود ہیں جو خدا کی اس کائنات اورزندگی کے نظام کا حصہ ہیں جو بڑی حد تک ہماری آنکھوں سے چھپی ہوئی

اردو شاعری,

اردو شاعری میں قرآنی قصے

اردو شاعری میں قرآنی قصے "قرآن پاک میں بطور حوالہ آنے والے کچھ قدیم قصے اور روایتیں“ اساطیر اسطور ہی کی جمع ہے اور اس سے مراد ایسی کہانیاں ہیں جو قدیم روایتوں کے سانچوں میں ڈھل گئی ہوں اور غالباً یونانی قصوں اور ان کے نام یعنی Stroy سے یہ لفظ عربی میں آیا

اردو شاعری,
گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ

مثنوی گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ اور خلاصہ

گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ اور خلاصہ گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ (1254ھ مطابق 1839ء) مثنوی گلزار نسیم پنڈت دیا شنکر نسیم کی لکھی ہوئی ایک عشقیہ مثنوی ہے جو لکھنوی تہذیب کی آئینہ دار ہے۔ مثنوی گلزار نسیم کی کہانی ” قصہ گل بکاولی کے نام سے مشہور ہے۔ مثنوی گلزار نسیم میں گل

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری), ,
اردو مرثیہ تعریف مفہوم اور آغاز و ارتقاء

اردو مرثیہ تعریف مفہوم اور آغاز و ارتقاء

اردو مرثیہ تعریف مفہوم اور آغاز و ارتقاء مرثیہ تعریف و مفہوم مرثیہ عربی زبان کا لفظ ہے جو رثا سے نکلا ہے۔ رثا بین یعنی آہ و بکا کو کہتے ہیں۔ رثا ان اشعار کو کہتے ہیں جن میں مرنے والوں کا ماتم کیا جائے ۔ مرثیہ اصطلاح میں بالعموم اس نظم کو کہتے

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری),
فراق گورکھپوری

فراق گورکھپوری کی شخصیت شاعری اور مختلف ناقدین کے آراء

فراق گورکھپوری کی شخصیت شاعری اور مختلف ناقدین کے آراء فراق گورکھپوری کی شخصیت فراق گورکھپوری(1982- 28 اگست 1896ء) فراق کا نام رگھوپتی سہائے تھا اور فراق تخلص۔ فراق 28 اگست 1896 میں بنواریار بانس گاؤں ضلع گورکھپور کے کپور میں پیدا ہوئے تھے۔ فراق کا انتقال 1982ء میں دہلی میں حرکت قلب رکنے کی

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری),