کوئی تو غور سے سنتا ہے داستاں اپنی، ہماری اور بھی کچھ کھڑکیاں کھلی ہوئی ہیں | سانول رمضان
دلوں کے بیچ یونہی دوریاں بنی ہوئی ہیںہمارے ہونٹوں پہ اب پپڑیاں جمی ہوئی ہیں ضرور گل سے کوئی ہاتھ کر گیا ہو گاکہ زیر- نخل کئی پتیاں گری ہوئی ہیں یہ انتظام کسی خاص کے لیے تو نہیںکواڑ بند ہیں اور بتیاں بجھی ہوئی ہیں ہم ایسے خانہ بدوشوں کو بھی ٹھکانہ ملاکہ اپنے […]