اردو شاعری

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں | کا تنقیدی جائزہ

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں | کا تنقیدی جائزہ

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں | کا تنقیدی جائزہ یہ نظم علامہ محمد اقبال کی مشہور تخلیق "ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں” ان کے شعری مجموعہ "بالِ جبریل” سے لی گئی ہے۔ یہ نظم ایک حوصلہ افزا اور فلسفیانہ پیغام دیتی ہے جس میں اقبال نے انسان کو اپنی حدود سے […]

غزل, ,
حسرت موہانی: ایک عظیم شاعر کی زندگی اور شاعری

حسرت موہانی: ایک عظیم شاعر کی زندگی اور شاعری

حسرت موہانی: ایک عظیم شاعر کی زندگی اور شاعری موضوعات جدید اردو غزل کے بانی حسرت موہانی بھلاتا لاکھ ہوں مگر برابر یاد آتے ہیںالٰہی ترک الفت پر وہ کیونکر یاد آتے ہیں نہیں آتی تو یاد ان کی مہینوں تک نہیں آتیمگر جب یاد آتے ہیں تو اکثر یاد آتے ہیں حقیقت کھل گئی

غزل,
مرزا غالب: اردو ادب کا نایاب گوہر

مرزا غالب: اردو ادب کا نایاب گوہر

مرزا غالب: اردو ادب کا نایاب گوہر Contributed by WhatsApp Community Members مرزا اسد اللہ خان غالب المعروف بہ مرزا نوشہ، 1212ھجری کو شہر آگرہ میں عبداللہ بیگ خان کے ہاں پیدا ہوئے۔ شاعری کے ساتھ ساتھ مرزا غالب نے اعلیٰ پائے کی نثر خطوط کی صورت میں دنیائے ادب کے سامنے پیش کی۔ غالب

اردو شاعری, , ,
میر تقی میر تعارف اور غزل گوئی

میر تقی میر تعارف اور غزل گوئی

میر تقی میر تعارف اور غزل گوئی میر تقی میر کا مختصر تعارف میر تقی میر اصل نام میر محمد تقی اردو کے عظیم شاعر تھے۔ میر ان کا تخلص تھا۔ اردو شاعری میں میر تقی میر کا مقام بہت اونچا ہے۔ انہیں ناقدین و شعرائے متاخرین نے خدائے سخن کے خطاب سے نوازا۔ وہ

غزل, , , ,
میر تقی میر اردو غزل کا شہنشاہ

میر تقی میر اردو غزل کا شہنشاہ

میر تقی میر اردو غزل کا شہنشاہ میر تقی میر شخصیت اور زندگی اصل نام میر محمد تقی جبکہ میر ، ان کا شخص تھا۔ میر 1723ء میں اکبر آباد (آگرہ) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام محمد علی تھا جو علی متقی کے نام سے مشہور تھے۔ میر تقی میر نے اپنی

غزل,

ولی دکنی: اردو شاعری کا چاسر

ولی دکنی: اردو شاعری کا چاسر تعارف نام ولی محمد تھا۔ (جمیل جالبی، وہاب اشرفی احتشام حسین ، سید جعفر کے مطابق) لقب شمس الدین تھا۔ ولی اورنگ آباد میں 1668 میں پیدا ہوئے۔ ولی کا انتقال 1720۔۔۔ 1725 عیسوی کے درمیان احمد آباد میں ہوا۔ اہل دکن کے مطابق ولی کا وطن اورنگ آباد

غزل, , ,
گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ

گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ

گلزار نسیم کا تنقیدی جائزہ اردو ادب میں گلزارِ نسیم بنیادی طور پر مثنوی ہے اور اس کو اردو میں خاص مقام حاصل ہےگلزارِ نسیم1254 میں مکملہوہی اور مکمل ہوتے ہی اس کا نام "سحرِ البیان ” کے مقابلے میں لیا جانے لگا اور "دیا شنکر ” کو "میر حسن ” کے نام کے ساتھ

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری), ,

نظم جدید کے اساطیری مباحث

نظم جدید کے اساطیری مباحث | Mythical Discourses of Modern Poetry تحریر: ساجد علی امیر اساطیر عربی زبان کا لفظ ہے جو اپنے مفہوم کے اعتبار سے اردو میں عربی کی طرح ہی رائج ہے۔ متھ دیو مالا،علم الاصنام اور صنمیات وغیرہ اساطیر کے مترادف کے طور پر استعمال ہوتے۔بالعموم اساطیر سے مراد دیوی دیوتاؤں

نظم, , ,

نظم خلش از سانول رمضان

آرزو تھی کہ ترے در پہ کبھی آؤں میںمن میں امید لیے، ہاتھ میں کشکول لیےجن کو بنتے ہوئے اک عمر لگی ہے مجھ کوان سبھی خوابوں خیالوں کا کوئی غول لیےپر مرے پاؤں میں حالات کی زنجیریں تھیںمیرے خوابوں کی مرے سامنے تعبیریں تھیںان سے کس طور میں منہ پھیر کے جا سکتا تھااور

اردو شاعری, ,