بھری ہے دنیا اور محفلیں بھی
جو تم نہیں ہو تو کیا کہوں میں
ہزاروں سننی ہیں داستانیں
جو میں کہوں گی تو کیا کہوں میں
ہزاروں کرنی ہیں تم سے باتیں
جو تم نہیں ہو تو کیا کہوں میں
جو خوابوں میں بھی نا چھوڑیں پیچھا
حقیقتوں میں تم نہیں ہو، تو کیا کہوں میں
آرزو!
پوری ہوئی ہزاروں میری آرزوئیں
جو تم نہیں ہو تو تو کیا کہوں میں
از قلم (سدرہ میر اکبر)
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں