اشفاق احمد کے ریڈیائی فیچر

اشفاق احمد کے ریڈیائی فیچر | Ashfaq Ahmad ke Radioai Feature

تحریر: اسکالر شاہد خان

اشفاق احمد کے ریڈیائی فیچر

ذیل میں اشفاق احمد کے ریڈیائی فیچرز کی اشاعت کی تفصیل پیش ہے ۔

حسرت تعمیر – تلقین شاہ

2001ء میں اشفاق احمد کے ریڈیائی فیچر”حسرت تعمیر- تلقین شاہ” کے 30 پروگرام کا مجموعہ سنگ ِ میل پبلیکیشنز لاہور نے شائع کیا ۔

جو کہ 357 صفحات پر مشتمل ہے ۔

جنگ بجنگ-تلقین شاہ

۔
302 صفحات پر مشتمل "جنگ بجنگ-تلقین شاہ” ریڈیائی فیچر 2001 میں مجموعہ سنگ میل پبلی کیشن لاہور نے شائع کیا۔ ا۔

اس میں 25 پروگرام شامل ہیں ۔

گلدان- تلقین شاہ

جنگ بجنگ تلقین شاہ کا دوسرا حصۃ "گلدان –تلقین شاہ” کے عنوان سے ریڈیائی فیچر 2001ء میں سنگِ میل پبلی کیشنز کی طرف سے شائع ہوا۔

35 پروگرامز پر مشتمل اس کے صفحات کی تعداد328 ہے ۔

دھینگا مشتی – تلقین شاہ

اشفاق احمد کے ریڈیائی نیچر”دھینگا مشتی” کے پروگرامز 2004ء میں سنگ میل لاہور نے شائع کئے ۔ اس میں 34 پروگرام اور 335صفحات ہیں۔

ڈھنڈورا – تلقین شاہ۔

ریڈیائی فیچر” ڈھنڈورا-تلقین شاہ "کے 41 پروگراموں کی مطبوعہ صورت 2004ء میں سنگ میل پبلی کیشنز لاہور نے شائع کی۔اس میں صفحات کی تعداد 414 ہے۔

شورا شوری – تلقین شاہ

ریڈیائی فیچر "شورا شوری-تلقین شاہ” سنگِ میل پبلی کیشنز نے کتابی صورت میں 2005ء کو شائع کیا ۔

425 صفحات پر مشتمل اس مطبوعے میں 45 پروگرامز ہیں۔

آسودگی –تلقین شاہ

ریڈیائی فیچر "آسودگی-تلقین شاہ” سنگِ میل پبلی کیشنز نے کتابی صورت میں 2007ء کو شائع کیا ۔ 512 صفحات پر مشتمل اس مطبوعے میں 52 پروگرامز ہیں۔

بندہ زمانہ –تلقین شاہ

ریڈیائی فیچر "بندہ زمانہ -تلقین شاہ” سنگِ میل پبلی کیشنز نے کتابی صورت میں 2007ء کو شائع کیا ۔ 360 صفحات پر مشتمل اس مطبوعے میں 38 پروگرامز ہیں۔

آشیانے –تلقین شاہ

ریڈیائی فیچر "آشیانے-تلقین شاہ” کے 24 پروگراموں کی مطبوعہ صورت 2007ء میں سنگ میل پبلی کیشنز لاہور نے شائع کی۔اس میں صفحات کی تعداد 296 ہے۔

زنجیر تعلق۔تلقین شاہ

ریڈیائی فیچر "۔ زنجیر -تلقین شاہ” کے 52 پروگراموں کی مطبوعہ صورت 2007ء میں سنگ میل پبلی کیشنز لاہور نے شائع کی۔اس میں صفحات کی تعداد 512 ہے۔

اس سے ظاہر ہے کہ اشفاق احمد نے نہ صرف اُردو ادب کو اپنی صلاحیتوں سے فیض یاب کیا بلکہ میڈیا بھی آپ کی صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کرتا رہا۔

وہ اپنے ٹی وی ڈراموں اور ریڈیائی فیچر کے حوالے سے از خود بیان کرتے ہیں کہ

” ادب کا حلقہ بہت چھوٹا ہے ، میرا پیغام وسیع تر ہے اس لیے میں میڈیا کا آدمی ہوں۔ "(62)

آپ کے ٹی وی ڈرامہ اور ریڈیائی فیچر کے حوالے سے انور سدید بیان کرتے ہیں کہ

” اشفاق احمد نے لفظ کو صوت و آہنگ سے اس طرح سے پیوست کیا ہے کہ بصری اور سمعی ڈرامے کے ذکر کے بغیر ا ن کا ادبی تشخص مکمل نہیں ہوتا۔ "(63)

پس اشفاق احمد کا ادبی سفر ڈرامہ سیریل اور ریڈیائی فیچرز کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتا۔

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں