بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
موضوعات کی فہرست
آپ بیتی اور افسانہ کی تعریف
آپ بیتی کی تعریف
آ پ بیتی کے لغوی معنی ہیں : کسی شخص کی زندگی کی کہانی جو اس نے خود لکھی ہو یا بیان کی ہو۔ یا ایسی کہانی ہوتی ہے جس میں لکھنے والا اپنے حالات و واقعات خود لکھتا ہے۔ آپ بیتی انگریزی Autobiography کے مترادف ہے۔ آپ بیتی کا نفس محرک نرگسیت بتایا جاتا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: آپ بیتی تعریف فن اور روایت | pdf
آپ بیتی کسی انسان کی زندگی کے تجربات، مشاہدات محسوسات ، نظریات اور عقائد کی ایک مربوط داستان ہوتی ہے، جو خود اس نے بے کم و کاست اور راست راست قلم بند کی ہو، جسے پڑھ کر اس کی زندگی کے نشیب و فراز معلوم ہوں ۔ اس کے نہاں خانوں کے پردے اٹھ جائیں اور ہم اس کی خارجی زندگی کے سوا اس کی داخلی زندگی کے
تجربات کو بھی جان کر اس کے اندر جھانک سکیں ۔ [۸]
ڈاکٹر معین الدین عقیل کے مطابق پتمبر سنگھ کی تحریر کردہ خود نوشت سیر الاسلام (مشتری پریس کلکتہ ۱۸۲۰ء) اردو کی پہلی خود نوشت ہے۔ اسی طرح جعفر تھا میسری کی خود نوشت کالا پانی ۱۸۸۴، شہر بانو کی آپ بیتی بیتی کہانی مئی ۱۸۸۵ ، اور عبد الغفور نساخ کی آپ بیتی ۱۸۸۶ء کی تصانیف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آپ بیتی کا فن اور جہاں دانش مقالہ pdf
نیرنگی بخت بیگم کسی خاتون کے قلم سے لکھی گئی انیس قدوائی کی پہلی آپ بیتی ہے۔ یادوں کی برات ( جوش ملیح آبادی) ، شباب نامه (قدرت الله شباب )، زرگزشت (مشتاق احمد یوسفی) ، شام کی منڈیر (وزیر آغا ) ، گرد راہ (اختر حسین رائے پوری ) مٹی کا دیا (میرزا ادیب ) اردو کی اہم آپ بیتیاں ہیں ۔
افسانہ کی تعریف
افسانے کے لیے انگریزی میں Short Story کی اصطلاح مستعمل ہے۔ افسانہ داستان اور ناول کی ترقی یافتہ صورت ہے۔ زندگی کی رفتار بڑھنے اور وقت سکڑنے کا عمل افسانے کے رواج کا باعث بنا۔ لفظ افسانہ فسوں یعنی جادو اور فسان” یعنی تیز دھار آلے سے مل کر بنا ہے۔ افسانے کے ابتدائی جملے ایسے ہوتے ہیں جو قاری کی توجہ فوراً اپنی طرف مبذول کر دیتے ہیں اور قاری تحریر میں کھو جاتا ہے۔
اس پر ایک فسوں طاری ہو جاتا ہے۔ افسانے کی آخری چند سطروں کو پنچ لائنز کہا جاتا ہے۔ یہ سطر میں فساں” کا کام کرتی ہیں اور قاری تا دیر اسی کیفیت میں جکڑا رہتا ہے۔ سید وقار عظیم لکھتے ہیں
"افسانہ، کہانی میں پہلی مرتبہ وحدت کی اہمیت کا مظہر بنا۔ کسی ایک واقعہ، ایک جذبے، ایک احساس، ایک تاثر ، ایک اصلاحی مقصد ایک روحانی کیفیت کو اس طرح کہانی میں بیان کرنا کہ وہ دوسری چیزوں سے الگ اور نمایاں ہو کر پڑھنے والے کے جذبات و احساسات پر اثر انداز ہو، افسانہ کی وہ امتیازی خصوصیت ہے، جس نے اسے داستان اور ناول سے الگ رکھا۔” 9
افسانے میں پلاٹ، کردار نقطہ نظر، ، وحدت تاثر، کردار، اسلوب طرزِ ادا، ماحول اور فضا کی اہمیت مسلم ہے۔ افسانہ میں انفرادیت اور شخصی پہلووں کو اس انداز میں بیان کیا جاتا ہے کہ ان سے اجتماعی تاثر پیدا ہو۔ افسانے کی بنیادی خصوصیات چار ہیں: پلاٹ ، وحدت تاثر، زمانی و مکانی وحدت ، رمز و ایمان اختصار
اردو کے پہلے افسانہ نگار کے حوالے سے تین نام لیے جاتے ہیں: سجاد حیدر یلدرم، پریم چند اور راشد الخیری – پریم چند کو محققین بشمول مولوی عبدالحق ، وقار عظیم، فراق گورکھوری ممتاز شیریں عبادت بریلوی اور ڈاکٹر احمد فاروقی، اردو کا پہلا افسانہ نگار تسلیم کرتے ہیں۔ لیکن سید معین الرحمان کے بقول سجاد حیدر یلدرم پہلے افسانہ نگار ہیں۔
ڈاکٹر مسعود رضا خا کی ، ڈاکٹر انوار احمد اور مرزا حامد بیگ، راشد الخیری کو پہلا افسانہ نگار قرار دیتے ہیں۔ افسانے کی درج ذیل اقسام ہیں: تجریدی افسان، طویل مختصر افسانہ، علامتی افسانہ مختصر افسانہ مختصر مختصر افسانہ وغیرہ ۔
پروف ریڈینگ : مُحؘـͩــͣــͫـــͫــͣــͪــͧــͫــمؘّد عُمؚۢـͬـͥـͣــͫــͧـــیۡر(پبی نوشہرہ۔ بی ایس سکالر)
حواشی
موضوع ۔۔۔{آپ بیتی اور افسانہ}،کتاب کا نام ۔۔۔{ادبی اصطلاحات}،کوڈ نمبر ۔۔۔{9015}،مرتب کردہ ۔۔۔{عارفہ راز}