مفت اردو ادب وٹسپ گروپ

اردو ادب وٹسپ گرپ میں شامل ہو کر روزانہ، پی ڈی ایف کتب اور اہم مواد تک رسائی حاصل کریں

2025 فروری

نظم:نا خوش تھا کوئی بھی غم خوار گئے آخر

نا خوش تھا کوئی بھی غم خوار گئے آخرخوش ہو کے بھی تو سب مٹ ہار گئے آخر سب عشق ومعشوقی میں گمنام گئے آخردلبر بھی چھوڑ کر دلدار گئے آخر نایاب تھا کوئی فنکار گئے آخردنیا کی محفل سے ہونہار گئے آخر خود کو ہیں کہتے صوفی داغدار گئے آخردنیا کی کشمکش سے تھک

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام)

نظم: اشکوں کو موتی میں پرو رہی تھی

اشکوں کو موتی میں پرو رہی تھییا اپنی قسمت پر وہ رو رہی تھی وہ جاگی تھی یا پھر سو رہی تھییا وہ تسبیح یادوں کی پرو رہی تھی اشکوں کو دھو کر وہ ایسے ہو رہی تھیبرسوں سے کسی خواب میں جیسے کھو رہی تھی یادوں کی زنجیروں کو سانسوں میں سمو رہی تھیجیسے

دور جدید کے تخلیق کار (تخلیقی کام),