2024 اکتوبر

ناصر کاظمی کی غزلوں میں یاد اور شب بیداری

ناصر کاظمی کی غزلوں میں یاد اور شب بیداری ناصر کاظمی کی غزل میں یا ناصر کاظمی کی غزلوں کی ایک نمایاں خصوصیت "یاد” ہے۔ ان کی شاعری میں یاد کا موضوع اکثر نظر آتا ہے، جو محبت، تنہائی، اور گزرے لمحوں کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ یادیں کبھی خوشگوار ہوتی ہیں تو کبھی دردناک، […]

غزل, , , ,

ناصر کاظمی کی شاعری میں اداسی، تنہائی اور سماجی مساوات

ناصر کاظمی کی شاعری میں اداسی، تنہائی اور سماجی مساوات ناصر کاظمی کی شاعری میں اداسی ناصر کو اداسی کا شاعر کہا جاتا ہے اداسی ان کی شاعری کا شناس نامہ ہے ۔یہی شاعری میر کے ہاں بھی نظر آتی ہے ہمیں ۔ان میں دلکشی اور دل آویزی موجود ہے ۔خاص کر انسانی زندگی کی

غزل, , , , , ,

ناصر کاظمی کی غزل میں فطری مناظر اور ہجرت کا دکھ

ناصر کاظمی کی غزل میں فطری مناظر اور ہجرت کا دکھ ناصر کاظمی کی غزل میں فطری مناظر کی عکاسی رقص کرتی ہوئی شبنم کی پریلے کے پھر آئی ہے نذرانہ گل ناصر بچپن سے ہی فطرت کے حسن اور اس کے حسین نظاروں کی جانب مائل ہو گئے تھے۔ والد صاحب کے تبادلوں کی

غزل, , ,

ناصر کاظمی کی شاعری: درد، تنہائی اور رات کا استعارہ

ناصر کاظمی کی شاعری: درد، تنہائی اور رات کا استعارہ تلخی اور ناقدری ناصر کلام میں تلخی اور ناقدری کا یہ عنصر واقعی نمایاں ہے۔ آپ کے ذکر کردہ اشعار میں شاعر کی تنہائی اور عدم توجہ کا احساس واضح ہے۔ "کسی کلی نے بھی دیکھا نہ آنکھ بھر کے مجھے” میں شاعر کی بے

غزل, , ,
ناصر کاظمی اور میر تقی میر کی شاعری میں مماثلتیں

ناصر کاظمی اور میر تقی میر کی شاعری میں مماثلتیں

ناصر کاظمی اور میر تقی میر کی شاعری میں مماثلتیں غم اور اداسی کا بیانیہ ناصر کاظمی اور میر تقی میر کی شاعری میں کئی مماثلتیں موجود ہیں، جن کی بنیاد پر بعض ناقدین نے کہا ہے کہ "جہاں سے میر نے غزل کو چھوڑا، وہیں سے ناصر نے اس کی شروعات کی”۔ یہ رائے

اردو ادب
ناصر کاظمی کی غزل گوئی میں وطن دوستی ایک جائزہ

ناصر کاظمی کی غزل گوئی میں وطن دوستی ایک جائزہ

ناصر کاظمی کی غزل گوئی میں وطن دوستی ناصر ایک وطن پرست شاعر ہیں۔ وہ اپنے وطن عزیز سے والہانہ عشق کرتے ہیں۔ وہ اپنے وطن کے درختوں، چڑیوں، بازاروں گلیوں سب سے پیار کرتے ہیں۔ ناصر کا اپنے وطن سے عشق محض رسمی یا زبانی جمع خرچی نہیں ہے ۔ وہ نوجوانی کے زمانے

اردو ادب