2024 جون

زبان اور معاشرہ

زبان اور معاشرہ فرد کسی مخصوص معاشرہ میں دیگر افراد کے ساتھ زیست کرتا ہے لہذا مکالمہ مجبوری بھی ہے اور ضرورت بھی۔ فرد کسی ہوا بند بوتل میں مقید ہو تو وہ خود کلامی کرے گا کہ خود کلامی تنہا فرد کا سب سے بڑا سہارا ہوتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ تحقیقی ترفع پا

لسانیات, ,
جیلانی کامران کی نظم نگاری

جیلانی کامران کی نظم نگاری

جیلانی کامران کی نظم نگاری کا تنقیدی جائزہ لسانی تشکیلات کی تحریک کی سربرآوردہ شخصیات میں سے ایک جیلانی کامران ہیں۔ وہ بنیادی طورپر طور پر جدید نظم نگار ہیں۔ اپنے دوسرے ہمنواؤں کی طرح جیلانی کامران نے بھی اردو شاعری کے روایتی اور کلاسیکی رویوں سے یکسر انحراف کر کے جدیدیت کا مظاہرہ کیا

نظم,
اختر الایمان کی نظم نگاری

اختر الایمان کی نظم نگاری

اختر الایمان کی نظم نگاری کا تنقیدی جائزہ اختر الایمان کی شاعری کا آغاز اس وقت ہوا جب را شد ، میراجی اور فیض جیسی معتبر اور توانا آوازیں اردو نظم کی دنیا میں گونج رہی تھیں۔ اخترالایمان نے ان تینوں کی پیروی بھی کی اور اپنی انفرادیت کا نقش بھی جمایا۔ ان کی نظموں

نظم, ,
جوش ملیح آبادی کی نظم نگاری

جوش ملیح آبادی کی نظم نگاری

جوش ملیح آبادی کی نظم نگاری کا تنقیدی جائزہ شبیر حسین خان ۱۹۵۵ء میں مستقل طور پر پاکستان میں قیام پذیر ہوئے ۲۳ فروری ۱۹۸۲ء تک زندہ رہے۔ ۱۹۴۷ء تک ان کی شاعری کے دس مجموعے شائع ہو چکے تھے ۔ (۲۴) ۱۹۴۷ء میں ان کا گیارھواں مجموعه سنبل و سلاسل بھی سے شائع ہوا

نظم,
احمد ندیم قاسمی کی نظم نگاری

احمد ندیم قاسمی کی شاعری

احمد ندیم قاسمی کی شاعری کا تنقیدی جائزہ قیام پاکستان کے وقت جن نظم نگاروں کا طوطی بول رہا تھا ان میں احمد ندیم قاسمی بھی تھے۔ اس دورمیں وہ ترقی پسند تحریک کے سرگرم حامی تھے ان کا مجموع جلال و جمال قیام پاکستان سے ایک سال قبل ۱۹۴۶ء میں شائع ہو گیا تھا

نظم, ,
فیض احمد فیض کی نظم نگاری

فیض احمد فیض کی نظم نگاری کا تنقیدی جائزہ

فیض احمد فیض کی نظم نگاری فیض احمد فیض کی نظم نگاری ملک عزیز میں طلوع آزادی کے وقت اقلیم نظم اردو میں جن شعراء کا طوطی بولتا تھا ان میں فیض احمد فیض کو ایک نمائندہ شاعر کی حیثیت حاصل تھی۔ 1957 تک کے دور میں فیض کے تین مجموعے نقش فریادی ،دست صبا

نظم,
سودا کی قصیدہ نگاری

سودا کی قصیدہ نگاری

سودا کی قصیدہ نگاری کا تنقیدی جائزہ سودا کی قصیدہ نگاری کا تعارف مصحفی نے سودا کو قصیدے کا نقاش اول، زبان کا حاکم ، قصیدے اور ہجو کا بادشاہ بتایا ہے۔ اور محمد حسین آزاد نے قصیدہ نگاری میں ان کی عظمت کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا ہے :- (اول اول قصائد کا کہنا

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری), , ,
اردو قصیدہ

اردو قصیدہ آغاز و ارتقاء (اردو قصیدے کی روایت)

اردو قصیدہ آغاز و ارتقاء اردو قصیدہ تعارف اور ابتدائی دور ۱۸۵۷ء کی ناکام بغاوت کے بعد ہندوستان سے مغل سلطنت کا خاتمہ ہو گیا اور ملک میں باقاعدہ طور پر انگریزی حکومت قائم ہو گئی یہی نہیں کہ صرف حکومت بدلی بلکہ ایک تہذیب مٹ گئی اور دوسری تہذیب جنم لینے لگی۔ قاعدہ ہے

دیگر شعری اصناف (مرثیہ، مثنوی،رباعی،نعت وغیری), ,
اردو غزل کا آغاز و ارتقاء

اردو غزل کا آغاز و ارتقاء| اردو غزل کی روایت

اردو غزل کا آغاز و ارتقاء (کلاسیکی اردو غزل کی روایت) ” آب حیات” کے مصنف مولانا محمد حسین آزاد نے امیر خسرو کو پہلا شاعر قرار دیا ہے جب کہ مولوی عبدالحق کے مطابق امیر خسرو سے بھی پہلے حضرت بابا فرید گنج شکر کے ابتدائی نمونے ملتے ہیں۔ اگرچہ ان بزرگوں کے ہاں

غزل, , , ,