ناول اور ڈرامہ | ناول اور ڈرامہ میں فرق

ناول اور ڈرامہ | ناول اور ڈرامہ میں فرق

ناول اور ڈراما تاریخی اعتبار سے ڈراما، ناول سے قدیم تر چیز ہے اور انکےاجزائے ترکیبی کو ایک سمجھنا بڑی غلطی ہوگی ۔ انسان کی دلچسپی ہمیشہ سے انسانوں کے جذبات و احساسات سے رہی ہے اور انسان کی اس خواہش پر ناول کی بنیاد رکھی گئی ہے۔

وہ اپنے آس پاس کے لوگوں کو ان کے اصل روپ میں دیکھنا چاہتا ہے کیونکہ جب ہم آپس میں ملتے جلتے ہیں اور ہمارے درمیان سوشل تعلقات قائم ہوتے ہیں تو بھی باوجود بے انتہا بےتکلفی کے اپنے کردار پر ایک نقاب ڈالے رہتے ہیں۔

اس نقاب کو الٹ کر دیکھنے کی ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے۔ اور اسکی خواہش کبھی داستان کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے کبھی ڈرامے کی صورت میں ، کبھی ناول کے روپ میں اور کبھی ناول کے انداز میں، ناول ایک مکمل ادبی صنف ہے اور ڈراما مکمل طور پر صنف ادب نہیں۔

اس کے لئے اسٹیج کی ضرورت بھی ہوتی ہے اسی لئے ڈراما جس قدر پابند ہے ناول اسی قدر آزاد ہے ۔ اسی لئے ڈراما انتہائی مشکل آرٹ ہے اور ناول اس کے مقابلے میں آسان ہے ڈرمہ لکھتے وقت اسٹیج کے متعلق پوری معلومات نہایت ضروری ہیں ۔ ولیم ہنری ہڈسن لکھتا ہے کہ :ناول ہر شخص لکھ سکتا ہے جس کے پاس قلم دوات اور کاغذ ہے لیکن ڈراما لکھنے کیلئےاور بہت کچھ چاہئے ۔

ان دونوں میں سب سے اہم تکنیک کا فرق ہے۔ ولیم ہنری ہڈسن لکھتا ہے کہ :۔ داستان یا ناول کی کہانی بیان کرنے کے لئے ہوتی ہے اور ڈرامہ نقالی ہے جو حرکتو تقریر کے ذریعہ کی جاتی ہے” ناول ایسی صنف ادب ہے جو اپنے اندر ہر چیز کو محیط کرلیتی ہے اور ہر وہ چیز جو ناول نگار بیان کرنا چاہتا ہے۔ آسانی سے بیان کر دیتا ہے۔

نیز اس کے ساتھ قاری کا ذہن خود ہر اس چیز پر غور کرتا اور محسوس کرتا چلا جاتا ہے جو ناول نگار نے محسوس کیا ہے ۔ بر خلاف اس کے ڈرامہ قاری کو ہزاروں الجھنوں میں پھنسا دیتا ہے اس لئے شخص ڈرامہ میں وہی دل چسپی محسوس نہیں کر سکتا جو ناول میں ہوتی ہے ۔ نظر براں موجودہ ڈرامہ ہیں اس بات کی کوشش کی جاتی ہے کہ ڈرامہ نویس ان معمولی معمولی جزئیات کو بھی بیان کر دے جو اسٹیج سے متعلق ہیں ۔

وہ اگر کمرے کا منظر بیان کرتا ہے تو کمرے کے فرنیچر اور اسکی دارنش سے لے کر معمولی معمولی جزئیات کو بھی نظر انداز نہیں کرتا۔ کرداروں کے کپڑوں کے رنگ ان کے پہننے کے طریقوں تک کو بیان کرتا ہے۔

وہ کرداروں کی حرکات وسکنات ان کا لب و لہجہ چہرے کے اتار چڑھاؤ ، آواز کی بلندی و پستی تک بتلاتا ہے اور بعض ڈرامہ نویس تو کرداروں کے تعارف کے وقت ان کے کریکٹر تک پر ریمارک کر دیتے ہیں مگر پھر بھی ہر شخص سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ ڈرامہ پڑھتے وقت ان معمولی جزئیات پر ایسی ہی نظر رکھے گا۔ ڈرامہ اور ناول میں یہ ایک ایسا بین فرق ہے جو دونوں کو ایک دوسرے سے بکل علحیدہ کر دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈراما کس طرح پیدا ہوتا ہے؟ | ڈرامہ بنیادی مباحث

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں