حروف کی تمام اقسام مثالوں کے ساتھ

حروف ربط یا حروف جار

وہ حروف جو اسم کو اسم یا اسم کو فعل سے ملاتے ہیں ان کو حروف ربط یا حروف جار کہتے ہیں۔ جیسے کاغذ اور پنسل میز پر رکھ دو۔ اس جملے میں ” پر حرف جار ہے۔

نے،سے، کو، میں،تک، تلک پر، یہ اوپر واسطے، ساتھ، مارے، آگے، بن، بے، اندر، درمیان، ساتھ ۔ وغیرہ۔

حروف عطف یا حروف وصل

وہ حروف جودو لفظوں یا دو جملوں کو ایک حالت میں شامل کریں یا دو جملوں یا اسموں کو آپس میں لانے کے لیے استعمال ہوتے ان حروف کو حروف عطف کہتے ہیں۔

جیسے قلم اور دوات میز پر رکھ دو۔ حنا کھانا کھا کر سکول گئی۔ ان جملوں میں اور، کر حروف عطف ہیں۔

اور ، و، پھر ،کر، کے، کہ یا، غیرہ۔

حرف شرط

دموہ حروف جو شرط کے موقع پر بولے جاتے ہیں۔

مثلا اگر نواب تیز چلتا تو وقت پر پہنچ جاتا۔ اس جملے میں اگر حرف شرط ہے۔

اگر چہ، اگر، گر، جوں،شرط ، جوں ہی ، جب، جب تک، وغیرہ ۔

حروف ندا


ایسے حروف جو کسی اسم کو پکارنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں حروف ندا کہلاتے ہیں۔ جیسے: ارے بھائی ! جب تک محنت نہیں کروگے کامیاب نہیں ہو سکو گے۔

اس جملے میں حروف ندا ” ارے” ہی ہے۔

حروف تاسف

تاسف وہ حروف ہوتے ہیں جو افسوس اور تاسف کے موقع پر بولے جاتے ہیں۔ مثلاً : افسوس انسان غفلت کا شکار ہو گیا ہے۔ اس جملے میں "افسوس ” حرف تاسف ہے۔

حروف فجائیہ یا حروف تحسین

وہ حروف جو جوش و جذبے میں غیر ارادی طور پر زبان سے نکل جاتے ہیں انھیں حروف فجائیہ کہتے ہیں۔

جیسے: سبحان اللہ! کتنا پیارا موسم ہے۔ ماشاء اللہ! آپ ہمارے ہاں آئیں گے۔

سبحان اللہ، ماشاء اللہ حروف فجائیہ ہیں۔

اے، اوہ ارے، ہائے وائے ہے ہے، وہ وار واہ ہاہاہاہا سبحان اللہ ماشاء اللہ شاباش وغیرہ۔

حروف نفرین

ایسے حروف جو نفرت یا ملامت کے لیے بولے جاتے ہیں۔

جیسے جھوٹوں پر اللہ کی ہزار لعنت ۔ اس جملے میں ہزار لعنت حرف نفرین ہے۔ لغت ، ہزار لعنت ، تف ، اخ تھو، چھی چھی وغیرہ۔

حروف استفہام

وہ حروف جو سوال کرنے یا سوال پوچھنے کے موقع پر بولے جاتے ہیں۔

مثلاً : واصف تم کب بازار جاؤ گے ؟۔ اس جملے میں کب ” حرف استفہام ہے۔ کیا، کیوں ، کیسے ، کب کون کہاں کس کو کتنا کس لیے وغیرہ۔

حروف تشبیہ

وہ حروف جو دو چیزوں میں مشابہت پیدا کرنے کے لیے بولے جاتے ہیں حروف تشبیہ کہلاتے ہیں۔

جیسے شیر کی مانند بہادر – موتی جیسے دانت۔ برف کی طرح ٹھنڈا ۔

ان جملوں میں مانند جیسے ، طرح، حروف تشبیہ ہیں ۔ کی مانند، صورت ، جیسا کی، طرح، ہو بہو ، جوں وغیرہ۔

حروف تاکید

وہ حروف جو کام میں زور پیدا کرنے کے لیے بولے جاتے ہیں حروف تاکید کہتے ہیں۔

جیسے: امجد کے لیے بازار سے کتا بیں کل ضرور لانا ۔ اس میں "ضرور ” حرف تاکید ہے۔

ضرور، ہرگز ، بالکل تمام ، سارے وغیرہ۔

حروف علت

وہ حروف جو کسی وجہ یا سب کو ظاہر کریں۔

جیسے: کیونکہ، اس لیے، تاکہ، چنانچہ وغیرہ۔

حروف بیانیہ

حروف جو کسی وضاحت کے لیے استعمال کیے جائیں۔

جیسے: علی نے ا حمد سے کہا کہ سبق پڑھو۔ اس جملے میں "کہ” حرف بیان ہے۔

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں