تجرید کیا ہے اور تجریدیت سے کیا مراد ہے؟

تجریدیت کیا ہے؟اردو کی مختلف لغات میں تجرید اور تجریدی آرٹ کے مختلف معنی ملتے ہیں۔ مثلآ فیروز اللغات میں تجرید کے معنی ” براہنگی اور تجریدی کے معنی، پے چیدہ کے دیئے گئے ہیں۔

اس کے مقابلے میں لغات ابجد شماری میں تجریدی کے معنی ,خیال یا قیاس، بتائے گئے ہیں۔ یہ دونوں معنی الگ الگ ہیں ۔ جہاں تک تجریدی فن یا تجریدی آرٹ کا تعلق ہے فیروز کی بات میں یہ تعریف ملتی ہیں :

"جدید مصوری اور مجسمہ سازی جس میں مصور اقلیدسی شکلوں اور دوسری علامتوں کے ذریعہ اظہار خیال کرتا ہے۔”

علمی اردو لغت میں تجریدی فن کی جو مختصر تعریف دی گئی ہے وہ اس طرح ہے:

” مصوری اور سنگ تراشی کا وہ انداز جس میں فن کار اقلیدسی اشکال اور علامات کے ذریعہ اظہار خیال کرتا ہے۔”

عربی میں مجرد کے معنی تنہا، آزاد اور برہنہ کے ہیں (ادبی اصطلاحات کی وضاحتی فرہنگ عتقیق الله ص : 28)

پروفیسر عتیق اللہ نے اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انصاف حب الوطن، ایمان داری وغیرہ جیسے الفاظ خاصے مجرد ہیں اور یہ صرف حقیقی صفات کا درجہ رکھتے ہیں۔

با الفاظ دیگر جب تک ان صفات کی کوئی تصویر نہیں بنائی جائے گی اس وقت تک یہ مجردی رہیں گے۔ اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ کسی خیال یا جذبے کی بے تصویری شکل تجرید ہے۔

انگریزی میں تجرید کے لیے Abstract لفظ استعمال ہوتا ہے جس کے معنی ذہنی یا خیالی کے ہیں۔ (دیکھئے اجنتا اسٹینڈرڈ ڈکشنری)لفظ Abstract لاطینی لفظ Abstraction سے مشتق ہے۔

اس کے کئی معنی ہیں جن میں جدا کرنا اور خارج کرنا بھی ہیں۔ پروفیسر کلیم الدین احمد نے Abstract کے معنی خلاصہ مجمل اور Concert‏ کی ضد کہا ہے۔

اس کا ایک مطلب یہ بھی بیان کیا ہے کہ اشخاص یا اشیاء سے متعلق عام بیان کو تجرید یا ‏Abstract کہتے ہیں۔ علاوہ ازیں اشیاء کی صفت یا کیفیت مثلاً حسن، دولت، ایمانداری وغیره تجریدی بیان ہیں (فرہنگ ادبی اصطلاحات میں ‘تجریدیت کے لئے Abstractionism لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ آکسفورڈ انگلش اردو ڈکشنری میں اس لفظ کے درج ذیل معنے فراہم کئے گئے ہیں۔ (1)

تجریدی آرٹ کے اصول یا ان کی پیروی کرنا ۔ (2) تجریدی تصورات کی طرف رنجان یا ان سے دلچسپی رکھنے والا فکری حلقہ اور اس پر عمل پیرا ہونے والا تجرید کار و غیره۔ پروفیسر کلیم الدین احمد نے Abstraction یا Abstractionism کے معنی یہ لکھے ہیں کہ کسی گل کو اس کے مادے اور مواقعات سے علاحدہ کرنے کو Abstraction کہتے ہیں۔

مثال یہ دی ہے کہ شکر، شہد اور شربت کہ ان کی اصلی صفت میں شیرینی کہ اس کے مادے سے الگ کر دیا جائے تو ‏Abstractionism کہلائے گا۔

(فرہنگ ادبی اصطلاح ہیں (2) بالفاظ دیگر کسی مادے کی صفت کو اس کی الگ حیثیت سے دیکھنے کا نام تجریدیت ہے۔اردو اور انگریزی الفاظ کے ان معنوں سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ تجرید یا تجریدیت کے لغوی معنی خیالی، قیاسی یا برہنگی کے ہیں۔

فن کار کا وہ خیال برہنہ جسے ابھی لفظوں کا لباس نہیں پہنایا گیا ہے۔تجرید یا تجریدیت ہے۔اصطلاحی معنوں میں تجرید یا تجریدیت فن کی وہ اولین خیالی صورت مراد لی جاتی ہے۔

جس کی ابھی صورت گری نہیں کی گئی ہے۔ پروفیسر کلیم الدین احمد نے تجریدی فن کی بنیاد اس مفروضہ کو بتائی ہے کہ فن قدر میں خصوصی طور پر شکلوں اور رنگوں سے وابستہ ہیں اور وہ مصوری یا نقاشی کے موضوعات سے بالکل آزاد ہیں ۔ (ایضاً)

تجریدی فن موضوعات کی بالادستی کو تسلیم نہیں کرتا اس کے نزدیک شکلیں اور رنگ بذات خود موضوع ہیں۔ رنگوں کی نوعیت میں موضوع کا تعین کر دیتی ہے۔

پروفیسر عتیق اللہ نے اس نکتہ کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ تجریدی فن کاروں کے نزدیک رنگ خود ہیئت ہے نہ کہ کسی ہیت میں ڈھلتا یا کسی ییت کو بناتا ہے کیوں کہ رنگ میں ان کا موضوع ہے (فرهنگ مذکور ص: (32)

ظاہر ہے تجریدی فن ٹھوس اشیا یا ان کی صورت گری سے تعلق نہیں رکھتا ہے بلکہ ان کی اولین صورت جو کسی قدر مبہم اور لایعنی ہوتی ہے، اس سے متعلق ہوتا ہے۔ چنانچہ سلیم شہزاد نے تجریدی فن کے جو معنی لکھتے ہیں وہ اس سے ملتے جلتے ہیں۔ ‘لا یعنی فن جس میں خیال کی مختلف اکائیوں کو کسی ارتباط کے بغیر پیش کیا جاتا ہے۔

(فرہنگ ادبیات میں (215)آگے چل کر وہ مزید وضاحت یوں کرتے ہیں۔ تجرید یعنی بے معنویت اور بے رابطی کا حامل اظہار "چنا نچہ تجرید فن کی وہ اولین شکل سمجھی جائے گی جو ابھی اپنی اظہاری کیفیت سے پایہ تکمیل کو نہیں پہنچی ہے۔

بشکریہ: آمینہ بیگم، اردو میں تجریدی افسانہ مقالہ برائے پی۔ایچ۔ڈی اردو، یونیورسٹی حیدر آباد

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں