موضوعات کی فہرست
اکبر کے سوانح حیات کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں ؟
حسب و نسب اور تخلص
اکبر آپ کا پورا نام خان بہادر سیدا کبر حسین تھا ۔ اور تخلص اکبر- آپ ضلع الہ آباد کے ایک مشہور قصبہ بارہ میں 1842ء میں پیدا ہوئے۔ آپ دادا سید فضل محمد ناظر امامیہ مذہب رکھتے تھے۔ آپ کے والد کا نام سید تفضل حسین تھا ۔ اکبر کے ماں باپ حنفی مذہب رکھتے تھے ۔
اکبر کی تعلیم و تربیت
اکبر کے والد اردو، فارسی اور حساب اچھا جانتے تھے۔ کچھ طلباء مکان پرجمع ہوجاتے تو ان کو اور اکبر کو خود تعلیم دیتے۔1862ء تک سوائے والد اور چاچا کے کوئی پُرسان حال نہ تھا کہ یہ کھاتا کیا ہے ” مرتب و مشہور ہونے کے بعد لوگوں نے اعلان کرنا شروع کر دیا کہ ہم اکبر کے استاد ہیں ۔ والد صاحب چونکہ صوفی منش شخص تھے ۔ اس لئے تصوف ان کو ورثے میں ملا تھا۔ والد صاحب انگریزی کے علم سے نا واقف تھے اور اکبر نے انگریزی پرائیوٹ طور پر سیکھی تھی۔ اکبر نے حساب کی تعلیم بھی اپنے والد ہی سے پائی۔ ان کی تحریری انگریزی بہت اچھی تھی۔ مگر تقریر میں آدھی انگریزی اور آدھی اردو کا استعمال ہوتا تھا۔ طبیعت بڑی حساس تھی۔ معمولی سی تکلیف پر بھی بہت متاثر ہوتے تھے ۔
اکبر کے گھریلو زندگی
اکبر کی دو شادیاں ہوئیں۔ پہلی شادی پندرہ برس کی عمر میں ایک قصباتی لڑکی خدیجہ نامی سے ہوئی جو اکبر سے عمر میں چار سال بڑی تھی ۔ اکبر کا دل کبھی ان سے نہ ملا ۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ان کا عالی دماغ شاعر کا حسین و بلند تخیل جو سلیقے اور دل دہائیاں چاہتا تھا۔ یہ حقانی سیدانی ان سے بالکل کوری تھی ۔ کیونکر اکبر کی پر خروش اور دیوانی جوانی ایسی شوخ و تنگ ہستی کی متلاشی تھی جو ان کے اس بلند ذوق کی تکمیل کر سکے ۔
حسین تو ہے وہ مروت میں اگر نہ سہی
غضب کی آنکھ تو ہے لطف کی نظر نہ سہی
دوسری شادی فاطمہ صغری سے ہوئی۔ اور پہلی بیوی خدیجہ کو چالیس روپیہ ماہوار دیکر علیحدہ کر دیا ۔ خدیجہ سے دو لڑکے پیدا ہوئے ۔ نذیر حسین عرف بدل میاں، اور عابد حسین پہلے ہوا ۔ فاطمہ صغریٰ سے دو اولادیں ہوئیں عشرت حسین اور ہاشم، فاطمہ صغری کا انتقال خدیجہ سے پہلے ہوا۔
وفات
آپ کا انتقال پیچس کی وجہ سے ہوا اسی مرض کے سبب 9 ستمبر 1921ء کو انتقال فرمایا۔
بشکریہ: تاج لیکچرر نوٹ
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں