"انتظار کا حوصلہ” وہ موم بتی کو ہاتھوں کے گھیرے میں لیے، گھری سوچ میں ڈوبی ہوئی تھی جب دوسری چارپائی پر اس کے سوئے ہوئے بھائی نے کروٹ بدل کر کہا : آپا!
آپ ابھی تک جاگ رہی ہیں؟ وہ خاموش رہی پھر کچھ دیر بعد بولی: ہاں! یہ سن کر مومن نے آنکھیں کھولیں اور کچھ دیر پلکیں جھپکانے کے بعد اپنے اوپر اوڑھی ہوئی چادر کو ایک جانب کیا اور اُٹھ کر اپنی آپا پاس آ بیٹھا۔ کچھ دیر آپا کی طرف دیکھتا رہا پھر بولا: آپا! کیا ہوا؟ موم بتی کو بجھا کر سو نہیں رہیں؟
آپا نے مومن کی طرف دیکھتے ہوئے کہا: سحر ہونے والی ہے تم سو جائو! مومن نے کہا: میں سو جائوں اور آپ جاگتی رہیں یہ کیسے ممکن ہے بھلا۔ اس پر آپا نے ہونٹ ہلاتے ہوئے کہا : Hmm اچھا! میرا بھائی میرے لیے اتنا فکر مند ہے۔
مومن بولا جی! یہ کیسے ہو سکتا ہے کی آپ تکلیف میں رہیں اور میں سویا رہوں۔ آپ ان کے خیال کو چھوڑ کیوں نہیں دیتیں؟ کن کے خیال کو آپا نے کہا؟ اب یوں اتنی ان جانی نہ بنیں میں اسی کی بات کر رہا ہوں جو ساتھ والے مکان میں رہتا ہے اور شہر میں پڑھتا ہے۔ میں سب جانتا ہوں۔
پچھلی دفعہ آپ نے میرے ہاتھوں ان کے لیے جو خط بھیجا تھا میں نے سارا پڑھ لیا تھا۔آپ نے یہ لکھا تھا کہ اگلی دفعہ جب آئیے تو میرے لیے شہر سے ضرور کچھ لائیے گا اور جلدی آئیے گا۔ مگر وہ ابھی تک نہیں لوٹے۔ آپا بولیں: کیا یہ باتیں تم نے اماں کو بھی بتائی ہیں؟ جی نہیں آپا! میں یہ باتیں بھلا اماں کو کیوں بتائوں گا، جبکہ آپ نے نہیں بتائیں۔ آپا بولی! شاباش! مگر اب ان باتوں کا کیا فائدہ جب وہ مجھے چھوڑ گئے ہیں۔
شہر میں انہیں مجھ سے زیادہ اچھی لڑکیاں میسر ہو گیں اس میں انہیں میری یاد کہاں آتی ہو گی۔ مومن بولا: نہیں آپا! آپ ایسا کیوں سوچتی ہیں اگر انہوں نے آنے کا وعدہ کیا ہے تو وہ ضرور آئیں گے، آپ پریشان نہ ہوں! آپا نے آنکھوں میں آنسو لاتے ہوئے کہا : چھوڑ جانے والے واپس نہیں آتے ہیں مومن! مومن نے خائف ہوتے کہا: آپ کی یہ باتیں مجھے بہت دکھ دیتی ہیں۔
اچھا تم پریشان نہ ہو! آپا نے فوراً سے آنسو صاف کرتے ہوئے کہا۔ مومن بولا: آپ دل کیوں ہارتیں ہیں؟ امید رکھیں! دل ہی تو ہے جو ہارتی نہیں ہوں مومن! ورنہ اب تک نا جانے کیا کچھ کر چکی ہوتی۔ آپا لگتا ہے آپ کو مجھ پر اعتماد نہیں، اگر ہے تو حوصلہ رکھیں میں آپ کے ساتھ ہوں۔ آپا نے مسکراتے ہوئے کہا: اللّٰہ کے بعد اک تمھی تو میرا سہارا ہو مومن! اس پر مومن دیے کو پونکھ مار کر بجھا دیتا ہے اور اُٹھ کر اپنی چار پائی پر سو جاتا ہے۔ ختم شد۔
وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں