آغا حشر کاشمیری کے سوانحی حالات اور ڈرامہ نگاری

سوانحی حالات

آغا حشر کاشمیری کا پورا نام آغا محمد شاہ حشر کاشمیری ہے۔ ان کا آبائی وطن کشمیر تھا۔ ان کے بزرگوں میں سے سید حسن شاہ اور سید عزیز اللہ شاہ شالوں کی تجارت کے سلسلہ میں بنارس آئے اور وہیں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ بعد میں آغا حشر کے والد غنی شاہ کو بھی بنارس بلالیا۔

ڈاکٹر عبدالعلیم نامی کے بقول محمد شاہ حشر کاشمیری یکم اپریل 1879 ء بروز جمعہ غنی شاہ کے ہاں ناریل بازار محلہ گوبند پور کلاں ، بنارس میں پیدا ہوئے ، اس نسبت سے بعض لوگ حشر کو بنارسی بھی کہتے ہیں۔ مگر آغا حشر خود کو کشمیری کہلانے اور لکھنے پر فخر محسوس کرتے تھے۔

آغا حشر کے گھر کا ماحول مذہبی تھا۔ اس زمانے میں مسلمان مذہبی گھرانوں میں انگریزی زبان وجدید علوم کی تحصیل قابل نفرت خیال کی جاتی تھی ، اس لیے بعض لوگوں کے نزدیک آغا حشر نے انگریزی تعلیم حاصل نہ کی بلکہ گھر ہی میں اپنے والد محرم کی زیرنگرانی بنارس کے ایک مشہور عالم سے عربی اور علوم اسلامی کی تعلیم مکمل کی۔

لیکن عشرت رحمانی لکھتے ہیں : آغا غنی شاہ نے بعد میں بیٹے کو انگریزی تعلیم دلانے پر رضا مندی ظاہر کر دی اور فارسی عربی کی ابتدائی تعلیم کے بعد ۔۔۔۔۔ نرائن مشن سکول بنارس میں داخل کرا دیے گئے ۔

سکول کی تعلیم کے زمانہ میں باپ نے بیٹے پر اس امر کی کڑی نگرانی کی کہ حشر مغربی علوم و زبان سیکھیں مگر وضع خالص مشرقی رہے۔

اس معاملے میں ان کے والد نے خاص احتیاط برتی چنانچہ ایک مرتبہ آغا حشر نے والد سے چوری انگریزی طرز کے بال رکھ لیے کچھ دنوں تک تو یہ معاملہ باپ کی نظر سے اوجھل رہا مگر ایک دن جبکہ آغا حشر ننگے سر گھر جا رہے تھے تو والد نے دیکھ لیا۔ اس وقت پکڑ کر پاس ہی ایک درزی کی دوکان پر لے گئے اور قینچی سے سارے بال کتر کر پھینک دیئے۔

اس ابتدائی تعلیم و تربیت اور گھر کے مذہبی ماحول کا اثر آغا حشر پر یہ ہوا کہ وہ عقیدے کے اعتبار سے پختہ مسلمان بن گئے اور کئی سال تک عیسائیوں اور آریہ سماجیوں کے ساتھ مناظرے اور مباحثے کرتے رہے ۔

یہ اس ابتدائی تعلیم کا اثر تھا کہ وہ ڈرامے کی دنیا کی رنگینیوں میں داخل ہونے کے باوجود راسخ العقیدہ مسلمان رہے۔ یعنی ان کے عقائد جوں کے توں رہے۔

عمل کے اعتبار سے ان کی زندگی جیسی گزری ہو علیحدہ بات ہے۔

لڑکپن سے ہی ان کا رجحان شعر و شاعری کی طرف ہو گیا تھا۔ شاعری میں حشر ان کا تخلص تھا۔ زمانہ سکول ہی میں غزلیں کہتے اور دوستوں کو خوش الحانی سے سناتے ۔

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں