جعفر زٹلی کا تعارف اور ہجو گوئی

جعفرزٹلی کی ہجو گوئی

اردو ادب اپنےجس پہلےشہیدپر نازاں ہےوہ شہیدجعفرزٹلی ہے۔وہ شمای ہندمیں اردو کےفروغ میں صف اؤل کاسپاہی تھا۔ان کی شاعری میں سماجی اور سیاسی مشکلات پر بےلاگ موضوع سخن دیکھنےکوملتاہے۔

موضوع کی مناسبت سےان کےلہجےمیں تلخی اورکھردراپن موجودہے۔بگڑتےہوئےساسی حالات،بےکاری ،بدنظمی ،آہ و بکا کی نوحہ خوانی،اور افلاس ان کی شاعری کےموضوعات ہیں۔وہ بااقتدار افراد جن کی وجہ سےایسےحالات جنم لیتےہیں ان کو اس کےذمےدارٹھہراتےہیں جس کی وجہ سےوہ سلیقےاور تہذیب کی خط مستقیم سےاترکر ہجوگوئی پر اترآتےہیں۔

زٹلی نےاس زمانےمیں زبان سےتیرونشترکاکام لیاجب ساری زبانیں یاتو مطلق العنانی یا ابن الوقتی کی وجہ سےمقفل ہوچکےتھے۔انھوں نےتلوار لےکر سچائی کےمیدان کارزار میں اترگئے۔

جمیل جالبی اس کی ہجوگوئی پر بحث کرتےہوئے:اس کی ہجویہ شاعری کامزاج شہرآشوب کامزاج ہے”اس کےلہجےسےآئندہ دورمیں لکھےجانےوالوں شہرآشوبوں کامزاج متعین ہوتےہیں۔

یہ بات بھی کہنےکی ہےکہ احتجاجی روایت کےلحاظ سےشمالی کادور اول

جعفر زٹلی pdf 👇

وٹسپ پر اس فائل کا پی ڈی ایف یہاں سے حاصل کریں

اس تحریر پر اپنے رائے کا اظہار کریں